Maktaba Wahhabi

775 - 868
دوسرا شہر فتح کرنا شروع کر دیا۔ ہر ایک قصبے یا شہر جسے عیسائی فتح کرتے تھے خاک سیاہ بنا دیا جاتا تھا۔ وہاں کے مسلمان باشندوں اور محافظ سپاہیوں کو نہایت بے رحمی سے قتل کیا جاتا تھا اور امن کی درخواست یا اطاعت کے اقرار پر بھی کسی کی جان بخشی نہیں ہوتی تھی۔ اس قتل عام میں مردوں ، عورتوں ، بوڑھوں اور بچوں میں کوئی امتیاز نہیں کیا جاتا تھا۔ عیسائی لشکر ایک عام تباہی اور ہلاکت و بربادی بن کر عثمانیہ سلطنت کے علاقے کو بے چراغ اور خاک سیاہ بناتا ہوا جب بڑھنے لگا تو بایزید خان یلدرم کے پاس ایشیائے کوچک میں خبر پہنچی اور وہ وہاں سے بڑی عجلت کے ساتھ ایڈریا نوپل پہنچا۔ سجمنڈ کو اس بات کا یقین تھا کہ میں درہ دانیال کے اس پار پہنچ کر ایشیائے کوچک کو فتح کرتے ہوئے شام کے ملک میں پہنچ سکو گا۔ ادھر قیصر قسطنطنیہ بھی اپنے دل میں خوش ہو رہا تھا کہ جو عظیم الشان کام کسودا کے میدان جنگ میں پورا نہیں ہو سکا تھا وہ اب بحسن و خوبی انجام کو پہنچ جائے گا اور ہمیشہ کے لیے عثمانیوں کے خطرہ سے نجات میسر ہو جائے گی۔ بہت زیادہ ممکن تھا کہ سلطان بایزید خان یلدرم کے ایڈریا نوپل پہنچنے کے وقت دوسری طرف سے سجمنڈ بھی اس عظیم الشان لشکر کے ساتھ ایڈریا نوپل پہنچ جاتا اور بایزید خان یلدرم کو اپنے حواس بجا کرنے سے پہلے ہی سخت پریشانی اور مصیبت کا سامنا ہوتا۔ لیکن عیسائی لشکر قتل و غارت کرتا ہوا جب شہر نکوپولس کے سامنے پہنچا تو وہاں کے صوبہ دار بوغلن بیگ نے بڑی ہمت و جواں مردی کے ساتھ مقابلہ کیا اور خوب مضبوطی کے ساتھ محصور ہو گیا۔ عیسائی لشکر نے نکوپولس کا محاصرہ کر لیا اور چند روز سستانے اور آرام کرنے کا موقع غنیمت سمجھا۔ اس طرح شہر نکوپونس کے محاصرے نے سلطان بایزید خان یلدرم کو موقع دے دیا کہ اس نے ایڈریا نوپل میں پہنچ کر اور اس عجلت میں اپنی مناسب تیاری کے بعد نکوپولس کی طرف کوچ کر دیا۔ عیسائیوں کو یہاں بھی توقع تھی کہ سلطان بایزید خان یلدرم ایشیائے کوچک میں بیٹھا ہوا ہے اور ان کو یقین تھا کہ وہ ہماری کثرت و طاقت کا حال سن کر یورپ کے ساحل پر اترنے کی جرائت نہ کر سکے گا۔ آخر ۲۴ دسمبر ۱۳۹۶ء مطابق ۷۹۹ھ کو جب کاؤنٹ دی نیورس ڈیوک آف برگنڈی اپنے خیمے میں کھانا کھا رہا تھا اس کے پاس بعض جاسوسوں نے یہ خبر پہنچائی کہ ترکوں کا لشکر قریب پہنچ چکا ہے۔ اس خبر کو سنتے ہی ڈیوک مذکور اور دوسرے فرانسیسی سردار فوراً کھڑے ہو گئے اور خوشی خوشی سجمنڈ کے پاس پہنچ کر کہنے لگے کہ ترکوں کے مقابلے میں ہم لوگ عیسائی لشکر کا ہر اول قرار دیئے جائیں تاکہ سب سے پہلے ہم کو بایزید خان یلدرم کے لشکر پر تلوار چلانے کا فخر حاصل ہو۔ سجمنڈ جو ترکوں کے طریق جنگ سے واقف اور زیادہ تجربہ کار تھا اس نے کہا کہ سب سے پہلے ترکوں کی بے قاعدہ اور نیم مسلح فوج کے دستے آگے بڑھیں گے آپ لوگ جو لوگ جو عیسائی لشکر کے لیے مایہ ناز ہیں اس لشکر کے مقابلہ پر تیار ہیں جو
Flag Counter