Maktaba Wahhabi

617 - 868
اشارے سے اپنے بھائی کو قتل کر دیا۔ اس طرح ابوعبداللہ کی شان و شوکت اور بھی بڑھ گئی اور حسن بن ہارون اس کو اپنا آقا سمجھنے لگا۔ ابراہیم بن احمد کے ایک زبردست سردار فتح بن یحییٰ نے فوج لے کر ابو عبداللہ پر حملہ کیا اور شکست کھا کر قیروان کی طرف بھاگ گیا۔ اس کے بعد ابوعبداللہ نے جابجا اپنے داعی پھیلا دیئے اور لوگوں کو جبراً و قہراً بھی ابوعبداللہ کا مرید و مطیع ہونا پڑا اور ملک مغرب کے ایک حصے پر ابوعبداللہ کی حکومت مضبوطی کے ساتھ قائم ہو گئی۔ یہ سب واقعات صرف ایک یا ڈیڑھ سال کے عرصہ میں وقوع پذیر ہو گئے۔ ۲۸۹ھ میں سلطان ابراہیم اغلبی کے بیٹے ابوالعباس عبداللہ بن ابراہیم نے تخت نشین ہو کر اپنے بیٹے ابوخول کو ابوعبداللہ شیعی کے مقابلہ پر روانہ کیا۔ جیسا کہ اوپر سلطنت اغلبیہ کے حالات میں بیان ہو چکا ہے۔ اول ابوعبداللہ کو ابوخول کے مقابلے میں شکست و ناکامی ہوئی مگر کچھ ایسے حالات پیش آئے کہ ابوخول کا خطرہ خود بخود دور ہو گیا۔ اور وہ (ابوخول) مقتول ہوا۔ ابوعبداللہ نے کتامہ کے متصل مقام انکجان کے نواح میں ایک شہر دار الہجرت کے نام سے آباد کیا۔ جب زیادۃ اللہ اغلبی خاندان کا آخری فرما نروا تخت نشین ہوا تو ابوعبداللہ کو شہروں کے فتح کرنے اور اپنی حکومت کے بڑھانے کا خوب موقع ملا اور وہ لوگوں کو یہ بتانے لگا کہ امام مہدی کا اب بہت جلد ہی ظہور ہونے والا ہے۔ ساتھ ہی اس نے اپنے معتمدین کو سلمیہ علاقہ حمص کی طرف عبیداللہ بن محمد حبیب کے پاس بھیجا۔ یہ وہ زمانہ تھا کہ محمد حبیب کا انتقال ہو چکا تھا اور اس کے انتقال کی خبر ابو عبداللہ شیعی کے پاس پہنچ گئی تھی۔ ابو عبداللہ کے فرستادوں نے عبیداللہ کے پاس پہنچ کر عرض کیا کہ ملک مغرب میں آپ کی حکومت قائم ہو چکی ہے۔ اب تشریف لے چلیے۔ چنانچہ عبیداللہ جو عبیداللہ المہدی کے نام سے مشہور ہوا سلمیہ سے ان لوگوں کے ساتھ روانہ ہو گیا۔ عبیداللہ المہدی کے ہمراہ اس کا بیٹا ابوالقاسم اور ایک غلام بھی روانہ ہوا۔ ان سب سے سوداگروں کے ایک قافلہ کی شکل بنائی اور سیدھے راستوں کو چھوڑ کر پیچیدہ راہوں کو اختیار کیا۔ جاسوسوں نے یہ خبر عباسی خلیفہ مکتفی کے پاس پہنچائی کہ اس طرح فلاں شخص سلمیہ سے ملک مغرب کی طرف روانہ ہوا ہے۔ خلیفہ مکتفی نے ابوعبداللہ شیعی کی ملک گیریوں اور عبداللہ بن محمد حبیب کے اس طرح روانہ ہونے کے حالات سن کر ایک حکم عیسیٰ نوشتری گورنر مصر کے نام جاری کیا کہ اس حلیہ کا ایک شخص مصر کے اندر ہو کر ملک مغرب میں جائیگا۔ اس کو جہاں پاؤ گرفتار کر لو۔ عیسیٰ گورنر نے عبیداللہ کے قافلہ کو گرفتار کر لیا مگر وہ دھوکا کھا گیا اور یہ یقین کر کے کہ یہ شخص عبیداللہ نہیں ہے اس کو چھوڑ دیا۔ عبیداللہ طرابلس پہنچا اور یہاں سے اپنے آنے کی خبر ابوعبداللہ کے پاس مقام کتامہ میں پہنچائی۔ مگر ابھی عبیداللہ اور ابوعبداللہ کے درمیان زیادۃ اللہ اغلبی حاکم افریقہ حائل تھا۔ لہٰذا زیادۃ اللہ نے جابجا عبیداللہ
Flag Counter