ہے حملہ کیوں نہیں کرتے، اسفار نے بکر بن محمد سے اجازت حاصل کر کے اس بات کو منظور کر لیا۔
یہ خبر سن کر ماکان بن کانی طبرستان سے فوج لے کر جرجان کی طرف چلا، علی بن خورشید اور اسفار بن شیرویہ نے مل کر اس کا مقابلہ کیا اور ماکان کو شکست دے کر بھگا دیا اور طبرستان پر قابض ہوگئے، چند روز کے بعد علی بن خورشید اور ابو علی بن اطروش دونوں فوت ہو گئے اور طبرستان پر اسفار بن شیرویہ بلا مزاحمت حکومت کرنے لگا۔ ماکان نے اس موقع کو مناسب سمجھ کر اسفار پر حملہ کیا اور طبرستان پر قابض ہو گیا، اسفار بکر بن محمد بن الیسع کے پاس جرجان چلا گیا۔
۳۱۵ھ میں بکر بن محمد بن الیسع فوت ہوا تو سامانی بادشاہ نے اس کی وفات کے بعد اپنی طرف سے اسفار بن شیرویہ کو جرجان کی حکومت پر متعین فرما دیا، اسفار بن شیرویہ کے سرداروں میں ایک شخص مردادیح نامی تھا، اس کو اسفار نے فوج دے کر جرجان سے طبرستان پر حملہ کرنے کے لیے روانہ کیا۔
ماکان بن کافی اپنا لشکر آراستہ کر کے مقابلہ پر آیا، ماکان کو شکست ہوئی اور مردادیح نے طبرستان پر قبضہ کر لیا۔ ماکان بھاگ کر حسن بن قاسم داماد اطروش کے پاس مقام رے میں پہنچا، وہاں حسن بن قاسم مارا گیا اور ماکان بھاگ کر رے چلا گیا۔
اسفار نے طبرستان و جرجان پر قابض و متصرف ہو کر نصر بن احمد بن سامان والی خراسان و ماوراء النہر کے نام کا خطبہ جاری کیا۔ اس کے بعد رے کی طرف بڑھا اور رے کو بھی ماکان کے قبضہ سے نکال لیا، ماکان آوارہ ہو کر جبال طبرستان کی طرف چلا گیا، اب اسفار بن شیرویہ کا قبضہ صوبہ رے قزوین، زنجان، ابہرقم اور کرخ پر ہو گیا۔ اور وہ بڑی کامیابی کے ساتھ ایک وسیع ملک پر حکومت کرنے لگا۔ اب اسفار کے دل میں خود مختاری کا خیال آیا اس نے سامانی سلطان سے بغاوت اختیار کر کے اپنی خود مختاری کا اعلان کر دیا۔
یہ سن کر خلیفہ مقتدر نے ہارون بن غریب کو فوج دے کر روانہ کیا کہ اسفار سے اس ملک کو چھین لے، مگر ہارون کو اسفار کے مقابلہ میں شکست ہوئی، اس کے بعد نصر بن احمد بن سامان نے اسفار کی سرکوبی کے لیے بخارا سے خود مع فوج حرکت کی، اسفار نے اپنے قصور کی معافی چاہی اور خراج گزاری کا وعدہ کیا، نصر نے اس کی درخواست منظور کر کے صوبہ رے کی حکومت اس کے پاس رکھی اور خود بخارا کو لوٹ لیا۔
اسفار کے سرداروں میں مردادیح نے اور سرداروں کو اپنے ساتھ شامل کر کے علم بغاوت بلند کیا، اسفار کو پکڑ کر قتل کر دیا اور ہمدان و اصفہان وغیرہ کو بھی فتح کر کے ایک وسیع ملک پر حکومت کرنے لگا، اور
|