Maktaba Wahhabi

780 - 868
یہ خبر پہنچ گئی کہ قیصر قسطنطنیہ نے اس کے خلاف تیمور کے پاس سفارت بھیجی ہے اور وہ سلطان بایزید خان یلدرم کی خراج گزاری کو اپنے لیے موجب ذلت سمجھ کر ہاتھ پاؤں مارنے میں مصروف ہے۔ سلطان بایزید خان یلدرم کو تیمور سے تو یہ توقع ہرگز نہ تھی کہ وہ قیصر کا حمایتی بن کر مجھ سے لڑنے آئے گا اور نہ اس کو تیمور کا کچھ خوف تھا۔ لیکن اس نے ضروری سمجھا کہ قیصر کا قصہ اول پاک کر دیا جائے اس کے بعد اٹلی پر حملہ کیا جائے۔ چنانچہ اس نے قیصر سے جواب طلب کیا اور کوئی معقول جو نہ پا کر قسطنطنیہ کے محاصرہ کی تیاری شروع کر دی۔ ادھر تیمور نے سمر قند سے روانہ ہو کر اور ایشیائے کوچک کی مغربی سرحد پر پہنچ کر آذر بائیجان کو فتح کر کے آذر بائیجان اور آرمینیا میں قتل عام کے ذریعہ خون کے دریا بہائے اور اس علاقے پر اپنی ہیبت کے سکے بٹھائے۔ آذر بائیجان وآرمینیا کو فتح کرنے کے بعد تیمور کو سلطان بایزید خان یلدرم سے چھیڑ چھاڑ کرنے کا موقع بخوبی مل گیا تھا۔ کیونکہ اب اس کے سامنے عثمانیہ سلطنت کی حدود تھیں اور درمیان میں کوئی علاقہ حائل نہ تھا۔ آذر بائیجان کا ملک جو بفرا سٹیٹ یعنی حد فاصل علاقہ کی حیثیت رکھتا تھا۔ تیمور نے فتح کر لیا تھا۔ آذر بائیجان ہی کے فرماں رواؤں کا طرز عمل ان دونوں اسلامی شہنشاہوں کو ایک دوسرے سے جنگ آزما کرانے کا موجب ہو رہا تھا یہ سرحدی حکام جب کبھی عثمانیہ سلطنت سے ناراض ہوتے تو تیمور سے امداد طلب کرتے اور جب تیمور سے ناراض ہوتے تو عثمانی سلطان سے مدد طلب کرتے۔ اسی سلسلہ میں قرا یوسف ترکمان فرماں روائے آذر بائیجان تیمور سے خائف و ترسان اور آوارہ ہو کر سلطان بایزید یلدرم کے پاس چلا گیا تھا اور اس بات کا خواہاں تھا کہ عثمانی سلطان تیمور کے مقابلے میں اس کی مدد کر کے اس کے ملک میں اس کو تخت نشین کرا دے۔ تیمور نے جب آذر بائیجان کو فتح کر لیا تو سلطان بایزید خان یلدرم نے ایک مختصر سی فوج کے ساتھ اپنے بیٹے طغرل نامی کو اپنے سرحدی شہر سیو اس میں بھیج دیا کہ اگر تیمور اس طرف کو بڑھے تو اس کو روکے۔ تیمور نے عثمانی سلطان سے چھیڑ چھاڑ کرنے میں عجلت و شتاب زدگی سے کام نہیں لیا۔ بلکہ بڑی احتیاط کے ساتھ تیاریوں میں مصروف رہا اس نے اپنے تمام مقبوضات میں گشتی احکام روانہ کر کے تجربہ کار سپاہی اور انتخابی فوجیں طلب کیں ۔ ادھر جاسوسوں کی ایک بڑی تعداد فقیروں ، درویشوں ۔ صوفیوں ، واعظوں ، تاجروں ، سیاحوں ، کی شکل میں سلطنت عثمانیہ میں داخل کر دی اور ایک بڑی تعداد تجربہ کار جاسوسوں کی خاص سلطان بایزید خان یلدرم کے لشکر میں بھیجی کہ وہ جا کر ان مغلوں کو جو ایشیائے کوچک میں بودوباش رکھنے کے سبب بایزید کے لشکر میں شامل اور اس کے ایشیائی لشکر کا جزو اعظم تھے بہکائیں اور سمجھائیں کہ مغلوں کا قومی فرماں روا اور حقیقی سردار تیمور ہے۔ تیمور کے
Flag Counter