Maktaba Wahhabi

409 - 868
دامن ان کے لیے کافی نہ رہا، اب الفانسو نے جبل البرتات کے شمالی دامن کی طرف اس علاقے میں لوٹ مار مچائی جو مسلمانوں کے قبضے میں تھا، مگر وہ میدان میں جم کر مسلمانوں کا مقابلہ نہیں کر سکتا تھا، تاہم اس نے بتدریج جبل البرتات کے جنوبی دامن سے شمالی دامن تک کا پہاڑی علاقہ سب اپنے قبضے میں کر لیا اور ایک چھوٹی ریاست قائم کر کے عیسائیوں کی امید گاہ بن گیا، مسلمان اگرچہ آپس میں چھری کٹاری ہو رہے تھے۔ لیکن ان کا کوئی ایک سردار اگر چاہتا تو جبل البرتات کے پہاڑی سلسلہ میں سے اس کانٹے کو بڑی آسانی سے نکال کر پھینک سکتا تھا، مگر وہ اس حالت میں بھی اگر عزم و ارادہ کرتے تو صوبہ اربونیہ سے آگے ملک فرانس کی فتح کا ارادہ کرتے تھے، درمیان کے اس عیسائی کوہی جتھے کو قابل التفات ہی نہیں جانتے تھے جس میں مذہبی تعصب کے دریا موج زن تھے اور جس کو عیسائیوں کے پادریوں نے مسلمانوں کی نفرت سے مخمور و مدہوش بنانے میں انتہائی جوش و سرگرمی سے کام لیا تھا، اس طرح اندلس کے دور امارت ہی میں اندلس کے شمالی کوہی سلسلہ میں عیسائیوں کی ایک خود مختار ریاست کی بنیاد قائم ہو گئی، جس کا دارالحکومت ایسٹریاس تھا، اس عیسائی ریاست کو نہ فرانس کی عیسائی سلطنت سے کوئی تعلق تھا نہ اٹلی کے پوپ سے، مگر اس کا مذہبی تعصب سب سے بڑھا ہوا تھا، اور آئین حکمرانی پادریوں کے ہاتھ میں اور پادریوں کا مرتب کردہ تھا، ۱۳۸ھ میں عبدالرحمن الداخل نے اندلس میں داخل ہو کر اندلس کے دور امارت کا خاتمہ کیا اور اسی سال ریاست ایسٹریاس کا حاکم الفانسو اول فوت ہوا۔
Flag Counter