مراکش کی سلطنت ادریسیہ کو بھی علوی ہی ثابت کرنے میں پورا زور لگاتے ہیں اور ادریس ثانی کو ادریس اول کا بیٹا ثابت کرنے اور ایک بربری عورت کی عصمت و عفت کو بلا ضرورت زیر بحث لانے میں پورا زور صرف کرتے ہیں ، کیونکہ وہ بھی ایک مغربی سلطنت تھی۔ ممکن ہے کہ یہ بد گمانی امام موصوف کی نسبت ایک معصیت ہو …۔ ’’استغفر اللّٰہ ربی من کل ذنب و اتوب الیہ۔‘‘
عبیداللہ مہدی نے حمص میں قیام کیا اور اپنے ایک آدمی ابو عبداللہ کو حج کے موقع پر مکہ معطمہ بھیجا۔ وہ مکہ معظمہ میں آیا، یہاں اس نے کتامہ کے حاجیوں کا قافلہ تلاش کر کے ان کے ساتھ خلا ملا پیدا کیا، انہوں نے اس کے زہد و ورع کو دیکھ کر خوب خدمت و تعظیم کی۔
حج سے فارغ ہو کر جب وہ لوگ افریقہ کی جانب روانہ ہوئے تو ابو عبداللہ بھی ان کے ساتھ ہی ہو لیا، انہوں نے بہت ہی غنیمت سمجھا، کتامہ میں جا کر انہوں نے اس کے قیام کے لیے کوہ انکجان پر ایک مکان بنا دیا جس کا نام فج الاخیار رکھا، وہاں ابو عبداللہ مصروف عبادت رہنے لگا اور لوگ اس کے پاس بڑی گرویدگی کے ساتھ آنے جانے لگے۔ ابو عبداللہ نے وہاں ظاہر کیا کہ مہدی عن قریب ظاہر ہونے والے ہیں اور انہوں نے ہم کو اسی مقام پر قیام کرنے کی ہدایت کی تھی اور یہ بھی فرمایا تھا کہ ہمارے انصار کا نام مشتق ہے کتمان سے، وہ اہل کتامہ ہی ہوں گے، رفتہ رفتہ ابو عبداللہ کی حکومت و سیادت کتامہ میں قائم ہو گئی۔
یہ خبر جب ابراہیم بن احمد بن اغلب والی افریقہ کے پاس دارالسلطنت قیروان میں پہنچی تو اس نے ولایت میلہ کے عامل کو لکھا کہ ابو عبداللہ جو کتامہ میں مقیم ہے اس کے حالات سے اطلاع دو، عامل نے لکھ کر بھیج دیا کہ وہ ایک تارک الدنیا شخص ہے، لوگوں کو نماز روزہ کی نصیحت کرتا رہتا ہے، ابراہیم یہ سن کر خاموش ہو گیا، چند ہی روز کے بعد ابو عبداللہ نے اپنی جمعیت کو مضبوط کر کے شہر میلہ پر حملہ کیا اور بعد محاصرہ وہاں کے عامل کو بے دخل کر کے میلہ پر قابض و متصرف ہو گیا، یہ سن کر ابراہیم بن احمد اغلب نے اپنے بیٹے احول کو ایک لشکر کے ساتھ اس طرف روانہ کیا، ابو عبداللہ شہر میلہ سے شکست کھا کر کتامہ کی جانب فرار ہوا اور کوہ انکجان میں جا کر دم لیا، احول وہاں سے قیروان کو لوٹ گیا۔
اسی عرصہ میں ابراہیم بن احمد بادشاہ افریقہ نے وفات پائی اس کا بیٹا ابو العباس تخت نشین ہوا۔ ابو عبداللہ نے انکجان میں ایک شہر آباد کیا جس کا نام دار الہجرۃ رکھا، احول اس کی سرکوبی کے لیے انکجان کی طرف آیا، ادھر ابو العباس کا انتقال ہو گیا اس کے بعد اس کا بیٹا زیادۃ اللہ تخت نشین ہوا۔
زیادۃ اللہ نے احول کو بلا کر کسی وجہ سے قتل کر دیا، ابو عبداللہ کو دم بدم طاقت حاصل ہوتی چلی گئی،
|