Maktaba Wahhabi

137 - 868
ابوالسرایا نے عباس بن محمد کو لکھا کہ تم اہواز سے فوج لے کر بغداد پر مشرقی جانب سے حملہ کرو اور خود فوج لے کر قصر ابن ہبیرہ میں آ ٹھہرا۔ حسن بن سہل نے بغداد سے علی بن سعید کو مدائن اور واسط کی حفاظت کے لیے مدائن کی طرف روانہ کیا تھا، ابوالسرایا کو اس کی خبر لگی تو اس نے فوراً قصر ابن ہبیرہ سے ایک فوج بھیج دی جس نے علی بن ابی سعید کے پہنچنے سے پہلے ہی ماہ رمضان ۱۹۹ھ میں مدائن پر قبضہ کر لیا، خود ابوالسرایا قصر ابن ہبیرہ سے روانہ ہو کر نہر صرصر پر آکر مقیم ہوا، علی ابن ابی سعید نے مدائن پہنچ کر ماہ شوال ۱۹۹ھ میں ابوالسرایا کے لشکر پر محاصرہ ڈال دیا، ابوالسرایا یہ سن کر کہ مدائن میں اس کی فرستادہ فوج محصور ہو گئی ہے، نہر صرصر سے قصر ابن ہبیرہ کی جانب روانہ ہوا۔ ماہ رجب ۱۹۹ھ میں جب حسن بن سہل کی فرستادہ فوجیں ابوالسرایا سے شکست پا چکیں اور حسن بن سہل کے سردار مقتول و گرفتار ہو گئے تو حسن بن سہل کو بڑی فکر پیدا ہوئی، طاہر اس زمانہ میں شہر رقہ میں مقیم تھا اور نصر بن شیث کی وجہ سے وہ واپس نہیں آ سکتا تھا، ہرثمہ بغداد سے رخصت ہو کر خراسان کی طرف روانہ ہو گیا تھا، ان دونوں سرداروں کے سوا اور کوئی ایسا سردار حسن بن سہل کے پاس نہ تھا جو ابوالسرایا کے مقابلہ پر بھیجا جا سکے، ادھر ابوالسرایا نے بغداد کے فتح کرنے کی تیاریاں شروع کر دی تھیں ، بصرہ، کوفہ، واسط، مدائن وغیرہ پر اس کا قبضہ ہو چکا تھا۔ حسن بن سہل ہرثمہ سے اور ہرثمہ حسن سے ناراض تھا، حسن ہرثمہ سے کوئی امداد نہ لینا چاہتا تھا، مگر نہایت مجبور ہو کر اس نے تیز رفتار قاصد ہرثمہ کے پاس بھیجا اور خط میں لکھا کہ تم فوراً راستہ ہی سے واپس لوٹ آؤ اور ابوالسرایا کے قصے کو چکاؤ، ہرثمہ یہ نہ چاہتا تھا کہ حسن بن سہل کے کاموں میں سہولت پیدا ہو مگر چونکہ حسن نے خود امداد و اعانت طلب کی تھی، اس لیے ہرثمہ نے انکار مناسب نہ سمجھا اور فوراً بغداد کی جانب لوٹ پڑا، ہرثمہ بغداد میں اس وقت داخل ہوا جب کہ ابوالسرایا نہر صرصر کے قصر ابن ہبیرہ کی جانب مدائن کے محاصرہ کی خبر سن کر روانہ ہوا تھا۔ ہرثمہ نے بغداد سے بلا توقف ابوالسرایا کے تعاقب میں کوچ کر دیا، راستے میں اول ابوالسرایا کے ہمراہیوں کی ایک جماعت ملی، اس کو ہرثمہ نے گھیر کر قتل کر ڈالا، پھر تیزی سے آگے بڑھ کر ابوالسرایا کو جا لیا، ابوالسرایا نے لوٹ کر مقابلہ کیا، اس معرکہ میں ابوالسرایا کے بہت سے ہمراہی مارے گئے، ابوالسرایا اپنی جان بچا کر وہاں سے بھاگ نکلا اور کوفہ میں پہنچ کر بنو عباس اور ان کے ہواخواہوں کے مکانات کو چن چن کر خوب لوٹا اور سب کو مسمار و ویران کر دیا، ان کا مال و اسباب اور امانتیں جو لوگوں کے
Flag Counter