Maktaba Wahhabi

158 - 676
13۔ ﴿ إِنَّ الَّذِينَ يَكْفُرُونَ بِاللّٰه وَرُسُلِهِ وَيُرِيدُونَ أَن يُفَرِّقُوا بَيْنَ اللّٰه وَرُسُلِهِ وَيَقُولُونَ نُؤْمِنُ بِبَعْضٍ وَنَكْفُرُ بِبَعْضٍ وَيُرِيدُونَ أَن يَتَّخِذُوا بَيْنَ ذَٰلِكَ سَبِيلًا ﴿١٥٠﴾ أُولَـٰئِكَ هُمُ الْكَافِرُونَ حَقًّا ۚ وَأَعْتَدْنَا لِلْكَافِرِينَ عَذَابًا مُّهِينًا ﴿١٥١﴾ وَالَّذِينَ آمَنُوا بِاللّٰه وَرُسُلِهِ وَلَمْ يُفَرِّقُوا بَيْنَ أَحَدٍ مِّنْهُمْ أُولَـٰئِكَ سَوْفَ يُؤْتِيهِمْ أُجُورَهُمْ ۗ وَكَانَ اللّٰه غَفُورًا رَّحِيمًا ﴿١٥٢﴾﴾ (النساء: 150 تا 152) ’’جو لوگ اللہ تعالیٰ اور اس کے رسولوں سے منکر ہیں، وہ چاہتے ہیں کہ اللہ اور اس کے رسولوں میں تفریق قائم رکھیں۔ وہ کہتے ہیں ہم بعض کو مانتے ہیں اور بعض کا انکار کرتے ہیں۔ یہ لوگ یقیناً کافر ہیں، اور اہلِ کافر کے لیے توہین آمیز عذاب تیار کیا گیا ہے۔ اور جو لوگ اللہ اور اس کے رسولوں پر یقین رکھتے ہیں وہ ان میں تفریق پسند نہیں کرتے۔ ان کو عنقریب ان کا اجر ملے گا۔ اللہ بخشنے والا رحم کرنے والا ہے۔‘‘ اس آیت میں اہلِ کفر اور اہلِ ایمان کا انداز بتایا گیا ہے۔ اہلِ کفر اللہ تعالیٰ اور اس کے پیغمبروں میں تفریق کرتے ہیں۔ بعض کو مانتے ہیں بعض کا انکار کرتے ہیں، اور یہ روش یقیناً کفر ہے۔ اور اہلِ ایمان اللہ اور اس کے انبیاء میں تفریق نہیں کرتے۔ یہ لوگ عنداللہ اجر کے مستحق ہیں اور ان کے لیے اللہ کی رحمت اور بخشش یقینی ہے۔ اللہ اور اس کے رسول ذات اور وجود کے لحاظ سے تو الگ الگ ہیں مگر ایمان کے لحاظ سے وہ دونوں ایک ہیں۔ دونوں پر ایمان لانا ضروری ہے۔ ان میں تفریق کفر ہے۔ رسول پر ایمان لانا اتنا ضروری ہے جتنا کہ اللہ تعالیٰ پر ایمان لانا۔ آیت میں جن لوگوں پر قطعی کفر کا فتویٰ دیا گیا وہ اسی مقام پر تفریق کرتے ہیں۔ بعض انبیاء پر ایمان لا کر بعض دوسرے انبیاء سے کفر کرتے ہیں، یا اللہ پر ایمان رکھتے ہیں مگر پیغمبر کا انکار کرتے ہیں۔ ﴿وَإِذَا قِيلَ لَهُمْ تَعَالَوْا إِلَىٰ مَا أَنزَلَ اللّٰه وَإِلَى الرَّسُولِ رَأَيْتَ الْمُنَافِقِينَ يَصُدُّونَ عَنكَ صُدُودًا﴾ (النساء: 61) ’’جب انہیں اللہ کے احکام اور رسول کی طرف بلایا جاتا ہے تو تم دیکھتے ہو کہ منافق تم سے رکتے ہیں۔‘‘
Flag Counter