Maktaba Wahhabi

538 - 676
اور دین میں اس کا مقام کیا ہے؟ اگر یہ واقعی آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم کی سیرت ہے، جو قرآن کی راہنمائی میں مکمل ہوئی۔ اس میں زندگی کے وہ عملی گوشے ہیں، جن کی طرف قرآن مجید میں ارشادات موجود ہیں، تو یقیناً اسے ’’مثل القرآن‘‘ اور ’’مع القرآن‘‘ تسلیم کرنا پڑے گا۔ میں نے سابقہ گزارشات میں عرض کیا تھا کہ فرض کیجیے کہ آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم آج ہم میں تشریف لے آتے ہیں یا ہمیں آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم کی خدمت میں حاضر ہونے کا شرف میسر آتا ہے اور ہمیں آپ کوئی دینی حکم ارشاد فرماتے ہیں، آیا ہم اسے قبول کریں گے یا آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم سے حوالہ دریافت کریں گے کہ یہ حکم قرآن کی کس آیت سے ماخوذ ہے؟ اگر دوسری صورت ہے، تو ساری بحث ختم ہو جاتی ہے۔ حفاظتِ سند، رواۃ سب بے کار ہیں۔ اگر یہ صحیح معیار پر اتر بھی آئیں، تو بھی اس کے رد و قبول میں ہم مختار ہیں۔ قرآن حکیم کے تواتر پر ایک نظر: جب تک آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم کے مقام کا تعین نہ ہو جائے، قرآن سے موافقت یا عدم موافقت کی بحث بھی قبل از وقت ہے۔ قرآن حکیم کا تواتر آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم سے شروع ہوتا ہے۔ آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم اور جبرائیل علیہ السلام کا تعلق، آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم اور خدا تعالیٰ کا تعلق تو صرف آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم کے ارشاد اور اعتماد پر موقوف ہے۔ آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم پیغمبر ہیں، اس کی بنیاد آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم کے ارشاد اور دعویٰ پر ہے۔ اس پر نہ کوئی تواتر شاہد ہو سکتا ہے اور نہ کوئی شہادت کہ یہ قرآن وہی ہے جو آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم نے جبریل علیہ السلام سے سنا اور جبریل علیہ السلام نے اللہ عزوجل سے۔ اس کا انحصار آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم کے قول کی حجیت پر ہے۔ اگر یہ ارشادات حجت ہیں، تو رسول کے دوسرے ارشادات بھی حجت ہونے چاہئیں، ان کی حفاظت اور صحتِ نسبت بالکل دوسری بحث ہے۔ مولانا تمنا کا طویل مقالہ اس موضوع پر کوئی وضاحت پیش نہیں کر سکا۔ رسول کے مقام کے متعلق غالباً پرانے اہل قرآن بزرگوں کا مسلک یہ تھا کہ رسول لغتاً پیغامبر ہے، اسے پیغام کی توضیح کا حق نہیں اور نہ ہی ہم اس کی توضیح کو قبول کرنے کے مکلّف ہیں۔ ہم آج ایسی تفسیر کر سکتے ہیں جو حالات کے تقاضوں کو پورا کرے، گو رسول کے خلاف ہو! ہمارا مسلک: اہل حدیث کا مسلک یہ ہے کہ آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم کے اقوال و افعال، اجتہادات و تقریرات شرعاً
Flag Counter