سوانح
شیخ الحدیث حضرت مولانا محمد اسماعیل سلفی رحمہ اللہ
خاندان کا اجمالی تعارف:
حضرت مولانا محمد اسماعیل السلفی رحمہ اللہ کا خانوادہ برصغیر پاک و ہند کے قدیم باشندگان سے تعلق رکھتا ہے۔ دس بارہ پشت قبل یہ خاندان دولتِ اسلام سے مالامال ہوا اور ﴿وَجَعَلْنَاكُمْ شُعُوبًا وَقَبَائِلَ﴾ کے مصداق اس خاندان کا تعلق راجپوتوں کی جنجوعہ شاخ سے ہے۔
مرورِ ایام کے ساتھ یہ خاندان حوادثاتِ زمانہ کا شکار رہا۔ حکومتوں کے رد و بدل سے متاثر ہوا۔ آخر کار مولانا کے جد امجد مولانا محکم دین موضع ڈھونیکے تحصیل وزیر آباد ضلع گوجرانوالہ میں قیام پذیر ہوئے۔ اس خاندان کی خاص علمی وجاہت تھی۔ فن کتابت و حکمت کی بدولت انہیں خاصی قدر و منزلت کی نظر سے دیکھا جاتا تھا۔
حکیم عبداللہ (حضرت سلفی رحمہ اللہ کے دادا جان)
حضرت مولانا محکم دین کے اکلوتے صاحبزادے حکیم عبداللہ تھے۔ یہ بڑے پائے کے طبیب اور اپنے زمانے کے بہت بڑے نباض تھے۔ رب العزت نے ان کے ہاتھ میں شفا رکھی تھی۔ مخلوق خدا کو ان کی حکمت سے بہت فائدہ پہنچا۔ ان کی شہرت اور ہر دلعزیزی سے جل کر کسی حاسد نے حکیم عبداللہ صاحب کو کوئی زہریلی چیز کھلا دی، جس سے ان کی موت واقع ہو گئی۔
حکیم عبداللہ صاحب کے چار صاحبزادے تھے، جن کے اسمائے گرامی حسب ذیل ہیں:
(1) مولانا محمد ابراہیم صاحب، (2) مولانا احمد دین صاحب، (3) مولانا عبدالعزیز صاحب، (4) مولانا محمد عالم صاحب۔ مولانا عبدالعزیز اور مولانا محمد عالم لا ولد فوت ہوئے۔
|