Maktaba Wahhabi

639 - 676
حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ کی ایک کتاب حیدر آباد دکن میں اب چھپی ہے اور عجیب یہ ہے کہ اس نسخہ میں اور ان احادیث میں جو محدثین نے اپنی کتابوں میں ضبط فرمائی ہیں، کوئی فرق نہیں۔ یعنی زمانہ نبوت میں جو کچھ لکھا گیا تھا، تیسری اور چوتھی صدی تک اس میں کوئی تبدیلی نہیں ہوئی، وہ بالکلیہ محفوظ تھا۔ [1] مرکز ملت: مرکز ملت کی اگر کوئی تجویز ان حضرات کے ذہن میں ہوتی، تو حدیث کی جمع و تدوین کی ضرورت نہ ہوتی، بلکہ سارے سیاہ و سفید پر مرکز ملت کا قبضہ ہوتا، کیونکہ وہ مختار ہے۔ جب چاہے اساسی اور بنیادی مسائل کو بدل دے۔ نماز، روزہ، حج، زکوۃ تمام بنیادی مسائل اور ارکان میں کمی کرے یا اسے بالکل منسوخ قرار دے دے۔ پھر سچ تو یہ ہے کہ قرآن کی بھی چنداں ضرورت نہیں رہتی۔ پرویز صاحب کی تفسیر سنیے: ’’نبی اکرم اور خلافت راشدہ میں خدا اور رسول کی اطاعت سے مفہوم مرکز ملت کے فیصلوں کی اطاعت تھا اور بس۔‘‘ (مقام حدیث: 1/25) زمانہ نبوت اور خلافتِ راشدہ تک مرکز ملت کے مجہول نظریہ کا کوئی نشان نہ تھا، اسی لیے احادیث کے جمع و حفظ اور لکھنے کی ضرورت محسوس ہوئی۔
Flag Counter