Maktaba Wahhabi

441 - 676
ذہن میں کھٹکا، مگر ایک متدیّن اور درد مند انسان نے حقائق کو کس قدر نکھار کر رکھ دیا ہے۔ نہ کسی کی آبرو پر ہاتھ ڈالا، نہ اس کو امت کے اعمال کی تحقیر کی ضرورت محسوس ہوئی، نہ قومی عصبیت سے کام لیا، نہ کسی پاکباز آدمی پر سازش کی تہمت لگائی اور ایک عالم کی طرح سوال کی ذمہ داری سے فارغ ہو گئے ۔۔!! آجکل: یہی سوال آج آپ حضرات کے سامنے آیا تو آپ نے اپنی پگڑی بھی اتار لی اور تیار ہو گئے کہ دوسروں کی پگڑیاں اتار پھینکیں۔ امت کے بہترین انسانوں کو آپ نے سازشی قرار دیا اور جو چیز دنیا کی نظر میں ہمارے بزرگوں کے محاسن سے شمار ہوتی تھی، اہل یورپ کی گہری سازش سے آپ نے اس کو ان کی برائیوں میں شمار کیا۔ اس جہل مرکب پر جتنا بھی افسوس کیا جائے کم ہے!! کوئی مجتہد صاحب نئی فقہ کی تشکیل کے لیے پریشان ہو رہے ہیں، دوسرے صاحب اسلامی اصطلاحات کی خود ساختہ تشریحات کر کے عامۃ المسلمین کو مغالطہ دے رہے ہیں، مگر خود ان مفسرین کا یہ حال ہے کہ علوم حدیث کے مبادی تک سے بے خبر اور اسلامی علوم سے نا آشنا ہیں۔ سارے اجتہاد کی بنیاد تک بندیوں پر رکھ لی گئی ہے۔ ﴿ وَسَيَعْلَمُ الَّذِينَ ظَلَمُوا أَيَّ مُنقَلَبٍ يَنقَلِبُونَ ﴾ (الشعراء: 227)
Flag Counter