Maktaba Wahhabi

463 - 676
منافقین عجم ہی کی وراثت معلوم ہوتا ہے۔ یہ آپ کے نظریہ کا تقاضا ہے، ورنہ ہماری رائے تو صاف ہے۔ کالے اور گورے پہ کچھ نہیں موقوف دل کے آنے کے اور ہی ڈھب ہیں جس نظریہ سے قرآن اور سنت کی تعلیمات کی تخریب ہو، تواتر علمی اور اعتقادی کی مٹی پلید ہو، وہ نظریہ نفاق کی پیداوار ہے۔ اس کے قائل عرب میں رہیں یا عجم میں، کراچی میں یا لاہور میں، کوئی فرق نہیں پڑتا۔ مزخرفات کا نام ’’معارف القرآن‘‘ رکھ دیا جائے، تو اس سے حقیقت نہیں بدل سکتی! امام زہری 50ھ کے قریب پیدا ہوئے اور 124ھ میں ان کا انتقال ہوا۔ [1]آج تیرہ سو ستر جا رہا ہے۔ اس بارہ سو سال کے عرصہ میں امام زہری کے ہم عصر، امام زہری کے دوست، امام زہری کے نقاد، امام زہری کے مدّاح، ائمہ جراح و تعدیل جو اصالتاً امام زہری کے حالات سے واقف تھے اور وہ لوگ جن کو زہری سے دیانتاً یا معاصرانہ چشمک تھی، سب موجود رہے اور جرح کے لیے ان کی زبانیں کھلی تھیں۔ چنانچہ امام زہری پر جرح ہوئی، زہری کی مراسیل پر ہاتھ صاف کیا گیا، انہیں ’’كالريح‘‘ کہہ کر ان کی کمزوری کو نمایاں کیا گیا، [2] لیکن زہری کے نسب پر جرح کا کسی کو حوصلہ نہ ہوا۔ ان کی عجمیت اور ولاء کا اکتشاف ائمہ فن نے نہ فرمایا۔ آج پورے بارہ سو سال کے بعد بڑھاپے اور ضعفِ بصارت کے ساتھ اس تراش اور خراش کی تکلیف آپ کو ہوئی، حالانکہ آپ صرف ناقل ہیں اور آپ کا پیشہ اور شاہکار صرف تشکیک ہے۔ وہ قُرب زمانہ کی وجہ سے اصالتاً امام زہری کو جانتے تھے اور ان کے مقام کو سمجھتے تھے۔ وكم من عائب قولا صحيحا و آفته من الفهم السقيم علماءِ انساب پر ایک نظر: تمنا صاحب موالی اور شیعہ سے بہت گھبراتے تھے، اس وجہ سے وہ علم حدیث کو ظنی تصور فرماتے ہیں۔ مناسب ہو گا علماءِ انساب پر ایک سرسری نظر ڈالی جائے کہ یہ حضرات کس پایہ کے
Flag Counter