Maktaba Wahhabi

231 - 676
امام بخاری کا مسلک اسلام ایک زندہ اور متحرک مذہب ہے۔ وہ ہر ایک تعبیر کی اجازت دیتا ہے، جو اس کے اصول اور اساسی تعلیمات سے متصادم نہ ہو۔ احناف، شوافع، موالک، حنابلہ اور اہل حدیث، یہ اسلامی تعلیمات کی مختلف تعبیرات ہیں۔ ان کے علاوہ اور ائمہ تھے، جن کی تعبیرات سنت ہی کے ماحول میں تھیں۔ ان کے مذہب آج بھی ائمہ سنت اور فقہاءِ حدیث کی کتابوں میں موجود ہیں۔ فقہی فروع میں جو بھی تعبیرات ان بزرگوں نے کی ہیں اور جس قسم کے قوانین ملت کو دیے ہیں، اسلام ایسے زندہ اور متحرک مذہب میں ان کے لیے گنجائش موجود ہے۔ ان مسائل پر ایک دوسرے کی تکفیر یا تفسیق نامناسب مشغلہ ہے اور دماغی توازن کی خرابی کا اثر، یا پھر اصول و ادلہ سے جہالت کا نتیجہ، البتہ ترجیح اور اختیار اہل علم کا فرض ہے۔ مسلک اہل حدیث: مسلک اہل حدیث ان تمام مسلم اور سنی المسلک جماعتوں میں سب سے زیادہ وسیع ہے، جس میں مصالح دینیہ کی سب سے زیادہ مراعات رکھی گئی ہیں۔ کتاب و سنت کی موجودگی میں کسی خاص آدمی کے طریقِ فکر کا لزوم اس میں یکسر نظر انداز کر دیا گیا ہے۔ ہر عالم کو، مجتہد ہو یا غیر مجتہد، حق پہنچتا ہے کہ کتاب و سنت کو پڑھے اور سمجھے، ائمہ سنت و صنادیدِ سلف کی روشنی پر چلتے ہوئے کتاب و سنت پر عمل کرنے کی کوشش کرے۔ تاریخ کی روشنی میں: جہاں تک تاریخ کا تعلق ہے، تحریک اہل حدیث محض فروعی مسائل اور فقہی مسالک تک ہی محدود نہیں رہی، بلکہ صفاتِ باری تعالیٰ، جبر و قدر، خروج و تشیع ایسے منازعات میں اس نے اپنے نظریات کو پورے اعتدال سے پیش کیا، جنہیں آج قبول کرنے کے لیے دنیا تیار ہی نہیں، بے قرار
Flag Counter