Maktaba Wahhabi

239 - 676
عورتوں کی تعلیم: عورتوں کی تعلیم کے متعلق بھی صراحت فرمائی کہ مشترکہ مجالس میں اگر عورتوں کا مقصد حاصل نہ ہوتا، تو آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم اپنے خطبات میں عورتوں کو الگ وقت دیتے۔ جس کا مقصد یہ ہے کہ علم کی نعمت میں مرد اور عورتیں برابر کی حصہ دار ہیں۔ تعلیم کے متعلق کسی قدر روایتیں ہیں، جن کی وضاحت ضمنی ابواب میں حضرت امام رحمہ اللہ نے فرمائی ہے۔ مختلف عنوانوں میں امام نے مختلف فیہ مسائل کے متعلق اپنا مسلک واضح فرمایا ہے۔ ان تمام مسائل میں امام رحمہ اللہ کی نظر ایک مجتہد کی طرح ہے، جو مصالح شرعیہ کی روشنی میں سوچتا ہے اور جو ان کی سمجھ میں آئے، اس کے مطابق فیصلہ دیتے ہیں۔ نماز کے مسائل: علم کے بعد طہارت کی مختلف اقسام کا ذکر فرما کر نماز کے مسائل شروع کر دیے ہیں۔ یہ مسائل قریباً پانچ سو ذیلی ابواب میں پھیلا دیے گئے ہیں۔ ان میں تعمیر مساجد اور آداب مسجد کے ابواب بھی ہیں، ان میں وہ اختلافی مسائل بھی ہیں، جنہیں فروعی مسائل سمجھ کر جدید ذہن گھبراتا اور بدکتا ہے۔ آج کی جمہوری سیاست میں اگر کرسیاں چل جائیں، مغلظ گالیاں دی جائیں، جھوٹ بولا جائے، تو جدید تہذیب میں یہ ترقی کے نشانات ہیں۔ قتل ہوں، پارٹیاں گرفتار ہو کر جیل کی سیر کریں، تہذیب جدید کے چہرے پر اس سے کوئی شکن نہیں پڑتا۔ اخبارات خریدے جائیں اور تحریری جھوٹ اطرافِ عالم میں پھیلایا جائے، یہ نئی روشنی کی خوشگوار علامات ہیں۔ دین اور مذہب کی گفتگو ہو، چند آدمی اس میں شریک ہوں، گفتگو میں آواز اونچی ہو جائے، تو چہرے پر تیوریاں شروع ہو جائیں گی، مذہب کو بدنام کیا جائے گا، علم اور علماء پر طعن شروع ہو جائے گا۔ امام رحمہ اللہ کا طریق بحث: امام رحمہ اللہ نے ’’الجامع الصحيح‘‘ میں ان تمام فروعی مسائل پر قریباً گفتگو فرمائی ہے۔ اپنے مسلک کے مطابق جو معلومات ضروری تھی، فراہم کی ہیں، مگر کسی مخالف کا نام تک ذکر نہیں فرمایا، کسی پر طعن کی ضرورت محسوس نہیں فرمائی۔ بعض اوقات دونوں فریق کے دلائل ذکر فرمائے اور
Flag Counter