حدیث علمائے امت کی نظر میں
اس مضمون میں حضرت سلفی رحمہ اللہ نے قرآن و حدیث اور تاریخی شواہد کے ساتھ صحابہ کرام اور دیگر علمائے امت کے نزدیک حدیث نبوی کا مقام و مرتبہ بیان فرمایا ہے، اسی ضمن میں انہوں نے بعض ان آثار کا تذکرہ بھی کیا ہے، جو ظلماً و زوراً حدیث نبوی کے استخفاف کے پیش نظر بعض صحابہ کرام کی طرف منسوب کیے گئے ہیں، بعد ازاں انہوں نے نقلی و عقلی دلائل اور واقعاتی شواہد کے ذریعہ ان آثار کی حقیقت تشت ازبام کی ہے، مزید برآں حضرت سلفی رحمہ اللہ نے ان سطور کے آخر میں ان علوم و فنون کا بھی ذکر فرمایا ہے، جو علماءِ امت نے خدمتِ حدیث اور سنت کی حفاظت کے لیے استعمال کیے اور کس طرح انہوں نے بیسیوں علوم ایجاد کیے، لاکھوں تصانیف سے امت کو مالامال کیا اور ایسے آثار باقیہ چھوڑے، جن پر رہتی دنیا ناز کرے گی۔
یہ مضمون ہفت روزہ ’’الاعتصام‘‘ (14 جون 1950) میں شائع ہوا۔
|