Maktaba Wahhabi

86 - 676
أصل أول بين الأصول الأربعة، والكتاب الكريم يؤيد الأصل الأول ويثبته‘‘ (کتاب السنۃ، ص: 4) ’’شریعت اور قانون کے لحاظ سے سنت اصول اربعہ سے پہلا اصل ہے۔ کتاب اللہ اس کی مؤید اور مثبت ہوتی ہے۔‘‘ (2) ﴿ إِنَّ الَّذِينَ يَكْفُرُونَ بِاللّٰه وَرُسُلِهِ وَيُرِيدُونَ أَن يُفَرِّقُوا بَيْنَ اللّٰه وَرُسُلِهِ وَيَقُولُونَ نُؤْمِنُ بِبَعْضٍ وَنَكْفُرُ بِبَعْضٍ وَيُرِيدُونَ أَن يَتَّخِذُوا بَيْنَ ذَٰلِكَ سَبِيلًا ﴿١٥٠﴾ أُولَـٰئِكَ هُمُ الْكَافِرُونَ حَقًّا ۚ وَأَعْتَدْنَا لِلْكَافِرِينَ عَذَابًا مُّهِينًا ﴿١٥١﴾ وَالَّذِينَ آمَنُوا بِاللّٰه وَرُسُلِهِ وَلَمْ يُفَرِّقُوا بَيْنَ أَحَدٍ مِّنْهُمْ أُولَـٰئِكَ سَوْفَ يُؤْتِيهِمْ أُجُورَهُمْ ۗ وَكَانَ اللّٰه غَفُورًا رَّحِيمًا ﴿١٥٢﴾ ﴾ (النساء: 150-152) ’’جو لوگ اللہ اور اس کے رسولوں کا انکار کرتے ہیں، وہ چاہتے ہیں کہ اللہ تعالیٰ اور اس کے رسولوں کا مقام الگ الگ ہو۔ ان کا خیال ہے کہ بعض کے انکار اور بعض کی اطاعت سے کوئی درمیانی سی راہ پیدا ہو جائے گی، یہ لوگ قطعی طور پر دین کے منکر ہیں اور ایسے منکروں کے لیے ذلیل کرنے والا عذاب تیار کیا گیا ہے۔ اور جو لوگ اللہ اور اس کے رسولوں پر ایمان رکھتے ہیں اور ان میں سے کسی کی اطاعت میں فرق نہیں کرتے تو ان کو اس دیانت کا اجر ضرور ملے گا اور اللہ تعالیٰ مغفرت اور رحم کرنے والا ہے۔‘‘ اس آیت میں اسبابِ کفر کا تذکرہ فرماتے ہوئے بھی اللہ اور اس کے رسول کو الگ الگ مستقل حیثیت دی گئی ہے۔ یعنی خدا کا انکار بھی کفر ہے اور رسول کا انکار بھی کفر کا سبب ہے۔ اسی طرح ایمان کی صورت میں خدا اور انبیاء کی حیثیت کو مستقل مقام دیا گیا ہے۔ یعنی ایمان کا موجب ہونے میں بھی رسول کی مستقل حیثیت ہے۔ غرض رسول پر ایمان لانا بھی اتنا ہی ضروری ہے جیسے اللہ پر ایمان لانا اور رسول کا انکار بھی اسی طرح کفر ہے جس طرح خدا کا انکار۔ یہ بھی معلوم ہے کہ رسول اور خدا ذات کے لحاظ سے ایک نہیں ہیں۔ ایک خالق ہے دوسرا مخلوق، ایک آمر ہے اور دوسرا مامور، ایک مختار مطلق ہے دوسرا محتاج، ایک بے نیاز ہے دوسرا حاجت مند۔ آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم نے پوری زندگی میں اپنی بے نیازی اور مختار مطلق ہونے کا کبھی دعویٰ نہیں
Flag Counter