(5) وفودِ عرب کو حکم کیا کہ وہ اپنے وطن جا کر اسلام کی اشاعت کریں۔ [1] ان کی تعداد حد متواتر کو نہیں پہنچتی تھی۔
(6) ابو عبیدہ بن جراح کو بطور امین بھیجا اور وہ اکیلے تھے۔ [2]
اس کے علاوہ قرآن میں خبر واحد ثقہ کی حجیت پر واضح دلائل میں حضرت موسیٰ علیہ السلام ایک آدمی کی اطلاع پر کہ فرعون اور اس کے عمائد تمہارے قتل کا مشورہ کر رہے ہیں، مصر سے ہجرت کے بعد یمن چلے گئے اور یمن پہنچ کر ایک لڑکی کی اطلاع پر اس کے گھر چلے گئے۔ [3]
ان دلائل سے وہ سارا تار و پود بکھر جاتا ہے جو معتزلہ نے خبر واحد کے متعلق پھیلا رکھا تھا اور وہ تمام قلعے مسمار ہو جاتے ہیں جو کتبِ اصول میں اخبار آحاد کی حجیت کی راہ میں تعمیر کیے گئے اور بعض لیڈر نما اہل علم ان سے متاثر ہو کر عوام کے لیے مصیبت بن رہے ہیں!
کتاب اخبار الآحاد اور اس کے ذیلی ابواب پر نظر رکھنے کے بعد محسوس ہوتا ہے کہ اہل حدیث اور ائمہ سنت کے دماغ اس ہنگامہ سے بالکل صاف ہیں، جو ائمہ اعتزال نے متکلمین اور ائمہ اصول کی معرفت بپا کر رکھا ہے۔ وہ خبر پر رواۃ اور ان کی صفات کے لحاظ سے غور فرماتے ہیں اور رد و قبول کے علاوہ رواۃ کی صفات میں اس اصول پر غور کے بعد وہ سب ہنگامے ختم ہو جاتے ہیں جو اخبارِ آحاد کے متعلق بپا کیے گئے۔
|