Maktaba Wahhabi

593 - 676
سے اوہام ہو سکتے ہیں۔ [1] شریک بن عبداللہ کی روایت میں، جو معراج نبوی کے متعلق مروی ہے، باتفاق ائمہ حدیث اوہام موجود ہیں۔ [2] حضرت ام المومنین ام حبیبہ رضی اللہ عنہا کے لیے حضرت ابو سفیان رضی اللہ عنہ کی درخواست راوی کا وہم ہے۔[3] اندرون کعبہ نماز کے متعلق حضرت ابن عباس رضی اللہ عنہ کی نفی وہم ہے۔ [4] صحیحین کی صحت انسانی مساعی کا شاہکار ہے۔ ائمہ کے استدراکات کے باوجود دنیائے علم کو اسے ’’أصح الكتاب بعد كتاب اللّٰه ‘‘ علي رغم الأعداء ماننا پڑا! اسی طرح ’’حدیثِ افک‘‘ میں ہو سکتا ہے سعد بن معاذ کا تذکرہ کسی غلط فہمی پر مبنی ہو۔ میں یہ بہ طریق تنزل عرض کر رہا ہوں، ورنہ غزوہ بنی المصطلق اگر 5ھ میں ہو، تو واقعات کا انطباق ممکن ہے، لیکن تمنا صاحب کی اس بے ضرورت اور غلط بحث کو قبول کرتے ہوئے بھی میں صحیح بخاری کی صحت کو محفوظ سمجھتا ہوں اور ’’حدیث افک‘‘ کے وضع پر اس سے استدلال تمنائی ہفوات سے زیادہ کوئی اہمیت نہیں رکھتا۔ کسی واقعہ کی تاریخ میں اگر اختلاف ہو جائے، تو اس سے اصل واقعہ کا انکار عقلمندی کا تقاضا نہیں۔ تاریخ اور رجال کی کتابیں ایسے اختلافات سے بھری پڑی ہیں۔ آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم کی تاریخ پیدائش میں اختلاف ہے۔ معراج کی تاریخ کے تعین میں اختلاف ہے۔ روزہ، زکوٰۃ اور حج کے
Flag Counter