Maktaba Wahhabi

411 - 676
الصحيح للإمام محمد بن إسماعيل بخاري رحمه اللّٰه ‘‘ کو لیتا ہوں۔ اس میں شروع سے لے کر ’’باب الرد علي الجهمية‘‘ تک امہات الأبواب قریباً 84 ہیں۔ [1] كتاب الإيمان، كتاب العلم، كتاب الوضوء، كتاب الحيض، كتاب الصلوة، كتاب الأذان، كتاب الجمعه، كتاب التهجد، كتاب الجنائز، كتاب الزكاة، كتاب المناسك، كتاب الصوم، كتاب البيوع، كتاب المساقات، كتاب الشهادات، كتاب الوصايا، كتاب الجهاد، كتاب الأنبياء، كتاب المغازي، تفسير القرآن، فضائل القرآن، كتاب النكاح، كتاب الطلاق، كتاب الذبائح والصيد، كتاب الأضاحي، كتاب الطب، كتاب الأدب، كتاب الأيمان والنذور، كتاب الأحكام، كتاب التوحيد، وغیرہ موجود ہیں۔ ان کے درمیان چھوٹے چھوٹے ہزاروں ابواب ہیں، جن میں آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم کی تعلیمات ہیں۔ اسے جانے دیجیے کہ بخاری شرائط کے لحاظ سے کامیاب ہے یا ناکام، یہ حدیثیں قرآن کے مطابق ہیں یا مخالف، ان کے رجال پر آج کل بحث کہاں تک ممکن اور مناسب ہے، صرف اس نگاہ سے صرف اس چیز پر غور فرمائیے کہ عجمی امراء کو اس سارے ذخیرہ سے کیا ملا؟ وہ عجمی امراء کس قدر احمق تھے، روپیہ ان کا لگتا رہا اور کام اسلام کا ہوتا رہا۔ اس سازش سے نقصان عجمیوں کا ہوا یا اسلام کا؟ خاکم بدہن! فرض کیجیے کہ کسی محدث نے عجمیوں کو دو چار حدیثیں بنا بھی دی ہوں، تو اس میں خسارہ ائمہ حدیث کو ہوا یا ملوک کو؟ اور پھر ائمہ حدیث بلا کے ایماندار اور ذہین تھے کہ عجمی بادشاہوں سے کھا کر اپنے ایمان کا کام کرتے رہے۔ یہ سازش کیا ہوئی؟ پاسباں مل گئے، کعبے کو صنم خانے سے یہ تو بالکل اسی قسم کی سازش ہوئی کہ ترک چنگیز خاں سے شروع ہو کر مسلمانوں سے لڑتے رہے، لیکن ایسی سازش کی کہ پوری ترک قوم مسلمان ہو کر اسلام کی خادم ہو گئی۔ تمہیں معلوم ہے کہ
Flag Counter