Maktaba Wahhabi

208 - 516
٭ ’’جس گھر میں (جاندار اشیاء کی) تصویریں ہوں اس گھر میں (رحمت کے) فرشتے داخل نہیں ہوتے۔‘‘ (صحیح البخاري، حدیث: 5949، وصحیح مسلم، حدیث: 2106) 32 حضرت ابن عباس رضی اللہ عنہما ہی سے مروی ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ’’جس شخص نے دنیا میں کوئی تصویر بنائی، اسے قیامت کے دن اس بات کا مکلف بنایا جائے گا کہ وہ اس تصویر میں روح پھونکے، مگر وہ اس میں روح نہیں پھونک سکے گا۔‘‘ (صحیح مسلم، حدیث: 2110) 33 ابو الہیاج رحمہ اللہ کہتے ہیں کہ حضرت علی رضی اللہ عنہ نے مجھ سے کہا: کیا میں تجھے اس کام پر نہ بھیجوں جس پر مجھے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے بھیجا تھا، وہ یہ کہ کسی تصویر کو مٹائے اورکسی بلند قبر کو زمین کے برابر کیے بغیر نہ چھوڑنا۔(صحیح مسلم، حدیث: 969) 34 حضرت سلمان فارسی رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ’’تین قسم کے لوگ ایسے ہیں (قیامت کے دن) جن سے اللہ تعالیٰ نہ تو بات کرے گا اور نہ انھیں (گناہوں سے) پاک کرے گا اور ان کے لیے درد ناک عذاب ہو گا: بوڑھا زانی ، متکبر فقیر ،اور وہ جس نے اللہ کو اپنا مال سمجھا ہوا ہے کہ قسم ہی سے خریدتا ہے اور قسم ہی سے بیچتا ہے۔‘‘ (المعجم الکبیر للطبراني: 246/6، حدیث: 6111) 35 حضرت ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ’’قسم سامان کے لیے مفید (فروخت کرنے کا ذریعہ) تو ہے مگر اس سے برکت ختم ہوجاتی ہے۔‘‘ (صحیح البخاري، حدیث: 2087، وصحیح مسلم، حدیث: 1606) 36 حضرت جبیر بن مطعم رضی اللہ عنہ سے مروی حدیث کے مطابق ایک بدوی نبی صلی اللہ علیہ وسلم کو کہنے لگا: ’’یا رسول اللہ! جانیں تلف ہو گئیں، بچے بھوکے مرگئے اور مال برباد ہو گیا، آپ ہمارے لیے اپنے رب سے بارش کی دعا فرمائیں۔ ہم آپ کو اللہ اور کے حضور اللہ تعالیٰ کو آپ کے پاس سفارشی کے طور پر پیش کرتے ہیں۔ آپ نے (اس کی بات سن کر) باربار سبحان اللہ، سبحان اللہ پڑھا، آپ بدستور سبحان اللہ پڑھتے رہے، یہاں تک کہ اس کا اثر
Flag Counter