Maktaba Wahhabi

263 - 516
إِسْرَائِيلَ عَلَىٰ لِسَانِ دَاوُودَ وَعِيسَى ابْنِ مَرْيَمَ ۚ ذَٰلِكَ بِمَا عَصَوا وَّكَانُوا يَعْتَدُونَ ﴿٧٨﴾ كَانُوا لَا يَتَنَاهَوْنَ عَن مُّنكَرٍ فَعَلُوهُ ۚ لَبِئْسَ مَا كَانُوا يَفْعَلُونَ ﴾ (المآئدۃ 79،78:5) اور عیسٰی ابن مریم کی زبان سے لعنت کی گئی، یہ اس وجہ سے ہوا کہ انھوں نے نافرمانی کی اور وہ حد سے گزر جاتے تھے۔ وہ ایک دوسرے کو برے کام سے منع نہیں کرتے تھے کیونکہ انھوں نے وہ خود کیا ہوتا تھا، بہت برا تھا جو وہ کرتے تھے۔‘‘ اللہ تعالیٰ لوگوں کو برائی سے روکنے والوں کی حفاظت فرماتا ہے ﴿ فَلَمَّا نَسُوا مَا ذُكِّرُوا بِهِ أَنجَيْنَا الَّذِينَ يَنْهَوْنَ عَنِ السُّوءِ وَأَخَذْنَا الَّذِينَ ظَلَمُوا بِعَذَابٍ بَئِيسٍ بِمَا كَانُوا يَفْسُقُونَ﴾( الاعراف 7: 165) ’’پھر جب انھوں نے وہ باتیں بھلا دیں جن کی انھیں نصیحت کی گئی تھی تو ہم نے ان لوگوں کو نجات دی جو برے کام سے روکتے تھے اور ہم نے ان لوگوں کو بدترین عذاب کے ساتھ پکڑ لیا جنھوں نے زیادتی کی تھی، اس لیے کہ وہ نافرمانی کرتے تھے۔‘‘ نیک کام کرنے کی تاکید اور جاہلوں سے دور رہنے کا حکم ﴿ خُذِ الْعَفْوَ وَأْمُرْ بِالْعُرْفِ وَأَعْرِضْ عَنِ الْجَاهِلِينَ﴾( الاعراف 7: 199) ’’آپ (ان سے) درگزر کیجیے اور نیک کام کا حکم دیجیے اور جاہلوں سے کنارہ کیجیے۔‘‘ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم دین حق لائے ہیں اور دین حق غالب آ کر رہے گا ﴿ هُوَ الَّذِي أَرْسَلَ رَسُولَهُ بِالْهُدَىٰ وَدِينِ الْحَقِّ لِيُظْهِرَهُ عَلَى الدِّينِ كُلِّهِ وَلَوْ كَرِهَ الْمُشْرِكُونَ﴾(التوبۃ 33:9) ’’وہی (اللہ) ہے جس نے اپنے رسول کو ہدایت اور دین حق کے ساتھ بھیجا، تاکہ اسے سب دینوں پر غالب کرے، خواہ مشرکین کو برا ہی لگے۔‘‘ سر عام تبلیغ کرنے کا حکم ﴿ فَاصْدَعْ بِمَا تُؤْمَرُ وَأَعْرِضْ ’’چنانچہ آپ کو جو حکم دیا جاتا ہے کھول کر سنا دیں
Flag Counter