وقت غُفْرَانَکَ پڑھ کر پہلے دایاں پاؤں باہر نکالنا بھی عبادت، حلال رزق کمانا عبادت اور پھر اہل وعیال پر خرچ کرنا عبادت حتی کہ اپنی بیوی سے جنسی تسکین حاصل کرنا بھی کارِ ثواب، غرضیکہ ایمان کی حالت میں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی سیرتِ مبارکہ کے مطابق زندگی گزاری جائے تو انسان کی ساری زندگی عبادت پر مشتمل ہوسکتی ہے۔ جن اور انسان کی پیدائش کا مقصد بس ایسی ہی عبادت والی زندگی بسر کرنا ہے۔
انسان اللہ کی عبادت کے لیے پیدا کیے گئے
﴿وَمَا خَلَقْتُ الْجِنَّ وَالْإِنسَ إِلَّا لِيَعْبُدُونِ ﴾ ( الذاریات 51: 56)
’’اور میں نے جن اور انسان اسی لیے تو پیدا کیے ہیں کہ وہ میری ہی عبادت کریں۔‘‘
زندگی اور موت کا مقصد آزمائش ہے
﴿ الَّذِي خَلَقَ الْمَوْتَ وَالْحَيَاةَ لِيَبْلُوَكُمْ أَيُّكُمْ أَحْسَنُ عَمَلًا ۚ وَهُوَ الْعَزِيزُ الْغَفُورُ ﴾ ( الملک 67: 2)
’’وہ جس نے موت و حیات کو پیدا کیا تاکہ وہ تمھیں آزمائے کہ تم میں سے کون عمل میں زیادہ اچھا ہے۔‘‘
|