سَبِيلًا﴾ ( النساء 4: 137)
ہدایت کا راستہ دکھائے گا۔‘‘
بعض رسولوں کو ماننے اور بعض کو نہ ماننے والے حقیقی کافر ہیں
﴿ إِنَّ الَّذِينَ يَكْفُرُونَ بِاللَّـهِ وَرُسُلِهِ وَيُرِيدُونَ أَن يُفَرِّقُوا بَيْنَ اللَّـهِ وَرُسُلِهِ وَيَقُولُونَ نُؤْمِنُ بِبَعْضٍ وَنَكْفُرُ بِبَعْضٍ وَيُرِيدُونَ أَن يَتَّخِذُوا بَيْنَ ذَٰلِكَ سَبِيلًا ﴿١٥٠﴾ أُولَـٰئِكَ هُمُ الْكَافِرُونَ حَقًّا ۚ وَأَعْتَدْنَا لِلْكَافِرِينَ عَذَابًا مُّهِينًا ﴿١٥١﴾ وَالَّذِينَ آمَنُوا بِاللَّـهِ وَرُسُلِهِ وَلَمْ يُفَرِّقُوا بَيْنَ أَحَدٍ مِّنْهُمْ أُولَـٰئِكَ سَوْفَ يُؤْتِيهِمْ أُجُورَهُمْ﴾ ( النساء 4: 150۔152)
’’بے شک جو لوگ اللہ اور اس کے رسولوں کا انکار کرتے ہیں اور چاہتے ہیں کہ وہ اللہ اور اس کے رسولوں کے درمیان تفریق کریں اور وہ کہتے ہیں:ہم بعض پر ایمان لاتے ہیں اور بعض کا انکار کرتے ہیں۔ اور وہ چاہتے ہیں کہ اس کے درمیان کوئی راہ اختیار کریں وہی لوگ حقیقی کافر ہیں اور ہم نے کافروں کے لیے رسوا کرنے والا عذاب تیار کررکھا ہے اور جو لوگ اللہ اور اس کے رسولوں پر ایمان لائے اور انھوں نے ان میں سے کسی ایک کے درمیان بھی تفریق نہیں کی، وہی لوگ ہیں جنھیں اللہ جلد ان کا اجر دے گا۔‘‘
کفر اور ظلم کرنے والے جہنمی ہیں
﴿إِنَّ الَّذِينَ كَفَرُوا وَظَلَمُوا لَمْ يَكُنِ اللَّـهُ لِيَغْفِرَ لَهُمْ وَلَا لِيَهْدِيَهُمْ طَرِيقًا ﴿١٦٨﴾ إِلَّا طَرِيقَ جَهَنَّمَ خَالِدِينَ فِيهَا أَبَدًا ۚ وَكَانَ ذَٰلِكَ عَلَى اللَّـهِ يَسِيرًا﴾( النساء 169،168)
’’بے شک جن لوگوں نے کفر کیا اور ظلم کیا ، اللہ کے شایان نہیں کہ وہ انھیں بخش دے اور نہ یہ شایان ہے کہ وہ انھیں سیدھی راہ دکھائے، مگر وہ انھیں جہنم کا راستہ دکھائے گا جس میں وہ ہمیشہ رہیں گے، اور یہ اللہ کے لیے بہت آسان ہے۔‘‘
کافر لوگ دوزخی ہیں
﴿وَالَّذِينَ كَفَرُوا وَكَذَّبُوا بِآيَاتِنَا أُولَـٰئِكَ أَصْحَابُ الْجَحِيمِ﴾ (المآئدۃ 10:5)
’’اور جن لوگوں نے کفر کیا اور ہماری آیتوں کو جھٹلایا، وہی لوگ دوزخی ہیں۔‘‘
|