عمل کرتے ہو اللہ اس سے خوب آگاہ ہے۔‘‘
ایک انسان کا (ناحق) قتل تمام انسانوں کے قتل کے مترادف ہے
﴿ أَنَّهُ مَن قَتَلَ نَفْسًا بِغَيْرِ نَفْسٍ أَوْ فَسَادٍ فِي الْأَرْضِ فَكَأَنَّمَا قَتَلَ النَّاسَ جَمِيعًا وَمَنْ أَحْيَاهَا فَكَأَنَّمَا أَحْيَا النَّاسَ جَمِيعًا﴾ ( المائدۃ 5: 32)
’’اور جو شخص کسی کو قتل کردے، سوائے اس کے کہ وہ کسی کا قاتل ہویا زمین میں فساد کرنے والا ہو تو گویا اس نے تمام لوگوں کو قتل کردیا اور جو شخص کسی ایک جان کو (ناحق قتل ہونے سے) بچائے، تو گویا اس نے تمام لوگوں کی جان بچائی۔‘‘
فیصلے انصاف کی بنیاد پر ہونے چاہئیں
﴿ فَإِن جَاءُوكَ فَاحْكُم بَيْنَهُمْ أَوْ أَعْرِضْ عَنْهُمْ ۖ وَإِن تُعْرِضْ عَنْهُمْ فَلَن يَضُرُّوكَ شَيْئًا ۖ وَإِنْ حَكَمْتَ فَاحْكُم بَيْنَهُم بِالْقِسْطِ ۚ إِنَّ اللَّـهَ يُحِبُّ الْمُقْسِطِينَ﴾( المائدۃ 5: 42)
’’پھر اگر وہ آپ کے پاس آئیں تو آپ (کو اختیار ہے کہ) ان کے درمیان فیصلہ کردیں یا ان سے اعراض کریں اور اگر آپ ان سے منہ موڑ لیں گے تو بھی وہ آپ کو قطعاً کوئی نقصان نہیں پہنچا سکیں گے۔ اور اگر آپ ان کے درمیان کوئی فیصلہ کریں تو انصاف کے ساتھ کریں۔ بے شک اللہ انصاف کرنے والوں کو پسند کرتا ہے۔‘‘
ایسی باتیں مت پوچھو جو تم پر ظاہر کردی جائیں تو تمھیں بری لگیں
﴿ يَا أَيُّهَا الَّذِينَ آمَنُوا لَا تَسْأَلُوا عَنْ أَشْيَاءَ إِن تُبْدَ لَكُمْ تَسُؤْكُمْ وَإِن تَسْأَلُوا عَنْهَا حِينَ يُنَزَّلُ الْقُرْآنُ تُبْدَ لَكُمْ عَفَا اللَّـهُ عَنْهَا ۗ وَاللَّـهُ غَفُورٌ حَلِيمٌ ﴿١٠١﴾ قَدْ سَأَلَهَا قَوْمٌ مِّن قَبْلِكُمْ
’’اے لوگو جو ایمان لائے ہو! ایسی باتوں کے بارے میں سوال نہ کرو کہ اگر وہ تم پر ظاہر کردی جائیں تو تمھیں بری لگیں اور اگر تم ان کے متعلق سوال کرو گے جبکہ قرآن نازل کیا جارہا ہو تو وہ تم پر ظاہر کردی جائیں گی، اللہ نے (تمھاری) اس حرکت کو معاف
|