دو دو، تین تین اور چار چار پروں والے فرشتے اللہ کے قاصد ہیں
﴿ الْحَمْدُ لِلَّـهِ فَاطِرِ السَّمَاوَاتِ وَالْأَرْضِ جَاعِلِ الْمَلَائِكَةِ رُسُلًا أُولِي أَجْنِحَةٍ مَّثْنَىٰ وَثُلَاثَ وَرُبَاعَ ۚ يَزِيدُ فِي الْخَلْقِ مَا يَشَاءُ﴾( فاطر 35: 1)
’’تمام تعریفیں اللہ ہی کے لیے ہے جو آسمانوں اور زمین کا پیدا کرنے والا ہے، فرشتوں کو قاصد بنانے والاہے جو دودو، تین تین اور چار چار پروں والے ہیں، وہ اللہ جو چاہے (اپنی) مخلوق میں زیادہ کرتا ہے۔‘‘
صف باندھنے، جھڑک کر ڈانٹنے اور تلاوت قرآن کرنے والے فرشتے
﴿وَالصَّافَّاتِ صَفًّا ﴿١﴾ فَالزَّاجِرَاتِ زَجْرًا ﴿٢﴾ فَالتَّالِيَاتِ ذِكْرًا ﴿٣﴾ إِنَّ إِلَـٰهَكُمْ لَوَاحِدٌ ﴾ ( الصافات 37 : 1۔4)
’’قسم ہے قطار درقطار صفیں باندھنے والوں (فرشتوں) کی، پھر جھڑک کر ڈانٹنے والوں کی، پھر قرآن کی تلاوت کرنے والوں کی۔ یقینا تم سب کا معبود ایک ہی ہے۔‘‘
ہر فرشتے کا مقام مقرر ہے
﴿ وَمَا مِنَّا إِلَّا لَهُ مَقَامٌ مَّعْلُومٌ ﴿١٦٤﴾ وَإِنَّا لَنَحْنُ الصَّافُّونَ ﴿١٦٥﴾ وَإِنَّا لَنَحْنُ الْمُسَبِّحُونَ﴾ ( الصافات 37 :164۔166)
’’(فرشتے کہتے ہیں:) ہم میں سے تو ہر ایک کا مقام مقرر ہے۔ اور بے شک ہم (اللہ کے حضور) یقینا صف باندھے کھڑے رہنے والے ہیں۔ اور بے شک ہم توتسبیح کرنے والے ہیں۔‘‘
فرشتے تسبیح کرتے اور مومنین کے لیے مغفرت کی دعا کرتے ہیں
﴿ الَّذِينَ يَحْمِلُونَ الْعَرْشَ وَمَنْ حَوْلَهُ يُسَبِّحُونَ بِحَمْدِ رَبِّهِمْ وَيُؤْمِنُونَ بِهِ وَيَسْتَغْفِرُونَ لِلَّذِينَ آمَنُوا﴾( المومن 40: 7)
’’جو (فرشتے) عرش کو اٹھائے ہوئے ہیں اورجو اس کے ارد گرد ہیں، وہ اپنے رب کی حمد کے ساتھ تسبیح کرتے ہیں اور اس پر ایمان رکھتے ہیں اور مومنوں کے لیے بخشش مانگتے ہیں۔‘‘
|