Maktaba Wahhabi

567 - 516
1 فرعون اللہ کا باغی تھا، اللہ نے اُسے نشانِ عبرت بنا دیا دنیا میں بہت سی قومیں ایسی گزری ہیں جو طاقت، تعداد اور زمین کے اثاثہ و آثار مثلاً اہرام مصر وغیرہ بنانے کے اعتبار سے ہم سے کہیں بہتر تھیں، مگر انھوں نے اللہ سبحانہ و تعالیٰ کی نافرمانیاں کیں تو ان پر اللہ کا عذاب آواقع ہوا اور وہ تباہ و برباد کر دی گئیں۔ فرعون نے بھی اللہ کی نافرمانی کی اور اپنے لشکر سمیت طوفانی موجوں میں ڈبو دیا گیا۔ جب وہ غرق ہو رہا تھا اُس وقت وہ کہنے لگا کہ ’’میں ایمان لاتا ہوں جس پر بنی اسرائیل ایمان لائے ہیں، اُس کے سوا کوئی اور معبود نہیں اور میں مسلمانوں میں سے ہوں۔ (جواب دیا گیا) کہ اب ایمان لاتا ہے؟ جبکہ پہلے سرکشی کرتا رہا اور مفسدوں میں شامل رہا، سو آج ہم صرف تیری لاش ہی کو نجات دیں گے تاکہ تو ان کے لیے نشانِ عبرت ہو جو تیرے بعد میں ہوں گے۔‘‘ ﴿ وَجَاوَزْنَا بِبَنِي إِسْرَائِيلَ الْبَحْرَ فَأَتْبَعَهُمْ فِرْعَوْنُ وَجُنُودُهُ بَغْيًا وَعَدْوًا ۖ حَتَّىٰ إِذَا أَدْرَكَهُ الْغَرَقُ قَالَ آمَنتُ أَنَّهُ لَا إِلَـٰهَ إِلَّا الَّذِي آمَنَتْ بِهِ بَنُو إِسْرَائِيلَ وَأَنَا مِنَ الْمُسْلِمِينَ ﴿٩٠﴾ آلْآنَ وَقَدْ عَصَيْتَ قَبْلُ وَكُنتَ مِنَ الْمُفْسِدِينَ ﴿٩١﴾ ’’اور ہم نے بنی اسرائیل کو سمندر سے پار کردیا، پھر فرعون اور اس کی فوجوں نے سرکشی اور ظلم کرتے ہوئے ان کا پیچھا کیا، حتی کہ جب اسے غرق ہونے نے پالیا، تو پکار اٹھا: میں ایمان لاتا ہوں کہ بے شک اس ذات کے سوا کوئی معبود نہیں جس پر بنی اسرائیل ایمان لائے اور میں مسلمانوں میں سے ہوں۔ (اللہ نے فرمایا:) کیا اب (ایمان لاتا ہے؟) جبکہ تو پہلے
Flag Counter