Maktaba Wahhabi

440 - 516
طعامِ ضیافت کھانے کے آداب ﴿ يَا أَيُّهَا الَّذِينَ آمَنُوا لَا تَدْخُلُوا بُيُوتَ النَّبِيِّ إِلَّا أَن يُؤْذَنَ لَكُمْ إِلَىٰ طَعَامٍ غَيْرَ نَاظِرِينَ إِنَاهُ وَلَـٰكِنْ إِذَا دُعِيتُمْ فَادْخُلُوا فَإِذَا طَعِمْتُمْ فَانتَشِرُوا وَلَا مُسْتَأْنِسِينَ لِحَدِيثٍ ۚ إِنَّ ذَٰلِكُمْ كَانَ يُؤْذِي النَّبِيَّ فَيَسْتَحْيِي مِنكُمْ ۖ وَاللَّـهُ لَا يَسْتَحْيِي مِنَ الْحَقِّ﴾( الاحزاب 33: 53) ’’اے ایمان والو! تم نبی کے گھر وں میں داخل نہ ہوا کرو الایہ کہ تمھیں کھانے کے لیے اجازت دی جائے، نہ یہ کہ(وہاں جاکر) کھانا پکنے کا انتظار کرتے رہو، اور لیکن جب تمھیں دعوت دی جائے تب تم داخل ہوجاؤ، پھر جب کھانا کھا چکو تو منتشر ہوجاؤ اور (وہیں) باتوں میں نہ لگے رہو، بلاشبہ تمھاری یہ روش نبی ( صلی اللہ علیہ وسلم ) کو تکلیف دیتی ہے،چنانچہ وہ تم سے شرماتے ہیں اور اللہ حق بات سے نہیں شرماتا۔‘‘ احکامِ پردہ… 3 ﴿وَإِذَا سَأَلْتُمُوهُنَّ مَتَاعًا فَاسْأَلُوهُنَّ مِن وَرَاءِ حِجَابٍ ۚ ذَٰلِكُمْ أَطْهَرُ لِقُلُوبِكُمْ وَقُلُوبِهِنَّ ۚ وَمَا كَانَ لَكُمْ أَن تُؤْذُوا رَسُولَ اللَّـهِ وَلَا أَن تَنكِحُوا أَزْوَاجَهُ مِن بَعْدِهِ أَبَدًا ۚ إِنَّ ذَٰلِكُمْ كَانَ عِندَ اللَّـهِ عَظِيمًا ﴿٥٣﴾ إِن تُبْدُوا شَيْئًا أَوْ تُخْفُوهُ فَإِنَّ اللَّـهَ كَانَ بِكُلِّ شَيْءٍ عَلِيمًا ﴿٥٤﴾لَّا جُنَاحَ عَلَيْهِنَّ فِي آبَائِهِنَّ وَلَا أَبْنَائِهِنَّ وَلَا إِخْوَانِهِنَّ وَلَا أَبْنَاءِ إِخْوَانِهِنَّ وَلَا أَبْنَاءِ أَخَوَاتِهِنَّ وَلَا نِسَائِهِنَّ وَلَا مَا مَلَكَتْ أَيْمَانُهُنَّ ۗ وَاتَّقِينَ اللَّـهَ ۚ إِنَّ اللَّـهَ كَانَ عَلَىٰ كُلِّ شَيْءٍ شَهِيدًا﴾( الاحزاب 33: 53۔55) ’’ اورجب تم ان (ازواج نبی) سے کوئی چیز مانگو تو پردے کے پیچھے سے مانگو، یہ بات تمھارے دلوں اور ان کے دلوں کے لیے زیادہ پاکیزہ ہے، اور تمھارے لیے یہ جائز نہیں کہ تم اللہ کے رسول کو ایذا دو اور نہ یہ (جائز ہے) کہ تم اس(کی وفات) کے بعد کبھی اس کی بیویوں سے نکاح کرو، بے شک تمھارا یہ فعل اللہ کے نزدیک بہت بڑا(گناہ) ہے۔ اگر تم کوئی چیز ظاہر کرو یا اسے چھپاؤ تو بلاشبہ اللہ ہرچیز کو خوب جاننے والا ہے۔ عورتوں پر اپنے باپوں اور اپنے بیٹوں اور اپنے بھائیوں اور اپنے بھتیجوں، اور اپنے بھانجوں اور اپنی عورتوں اور جن (لونڈیوں) کے مالک ہوئے ہیں ان کے دائیں ہاتھ (ان کے سامنے آنے میں) کوئی گناہ
Flag Counter