وَالرَّسُولَ وَتَخُونُوا أَمَانَاتِكُمْ وَأَنتُمْ تَعْلَمُونَ﴾( الانفال 8: 27)
کرو، اور نہ تم آپس کی امانتوں میں خیانت کرو جبکہ تم جانتے ہو۔‘‘
اللہ کی بندگی کرو، ناپ تول ٹھیک رکھو اور زمین پر فسادی بن کر مت پھرو
﴿ وَإِلَىٰ مَدْيَنَ أَخَاهُمْ شُعَيْبًا ۚ قَالَ يَا قَوْمِ اعْبُدُوا اللَّـهَ مَا لَكُم مِّنْ إِلَـٰهٍ غَيْرُهُ ۖ وَلَا تَنقُصُوا الْمِكْيَالَ وَالْمِيزَانَ ۚ إِنِّي أَرَاكُم بِخَيْرٍ وَإِنِّي أَخَافُ عَلَيْكُمْ عَذَابَ يَوْمٍ مُّحِيطٍ ﴿٨٤﴾ وَيَا قَوْمِ أَوْفُوا الْمِكْيَالَ وَالْمِيزَانَ بِالْقِسْطِ ۖ وَلَا تَبْخَسُوا النَّاسَ أَشْيَاءَهُمْ وَلَا تَعْثَوْا فِي الْأَرْضِ مُفْسِدِينَ﴾
( ہود 11: 85،84)
’’اور (ہم نے) مدین(والوں) کی طرف ان کے بھائی شعیب کو (بھیجا)، اس نے کہا: اے میری قوم! تم اللہ کی عبادت کرو، اس کے سوا تمھارا کوئی معبود نہیں، اور تم ناپ تول کم نہ کرو، بے شک میں تمھیں خوشحال دیکھتا ہوں اوربے شک مجھے تم پر گھیرنے والے عذاب کے دن سے خوف آتا ہے۔ اور اے میری قوم! تم ناپ اور تول انصاف سے پورا کیا کرو اور لوگوں کو ان کی چیزیں کم نہ دیا کرو اور تم زمین میں فسادی بن کر نہ پھرو۔‘‘
معاذ اللہ
﴿ وَرَاوَدَتْهُ الَّتِي هُوَ فِي بَيْتِهَا عَن نَّفْسِهِ وَغَلَّقَتِ الْأَبْوَابَ وَقَالَتْ هَيْتَ لَكَ ۚ قَالَ مَعَاذَ اللَّـهِ ۖ إِنَّهُ رَبِّي أَحْسَنَ مَثْوَايَ ۖ إِنَّهُ لَا يُفْلِحُ الظَّالِمُونَ﴾(یوسف 23:12)
’’اور جس عورت کے گھر میں وہ (یوسف) تھا اس عورت نے اس کے جی سے پھسلایا، اور دروازے بند کردیے اور بولی: لو آجاؤ، یوسف نے کہا: اللہ کی پناہ! وہ (عزیز مصر) تو میرا آقا ہے، اس نے مجھے اچھا ٹھکانا دیا، بے شک ظالم لوگ فلاح نہیں پاتے۔‘‘
نفس امارہ
﴿ وَمَا أُبَرِّئُ نَفْسِي ۚ إِنَّ النَّفْسَ
’’اور میں اپنے نفس کو بری نہیں کرتا، بے شک نفس تو برائی
|