يَفْعَلْ ذَٰلِكَ يَلْقَ أَثَامًا ﴿٦٨﴾ يُضَاعَفْ لَهُ الْعَذَابُ يَوْمَ الْقِيَامَةِ وَيَخْلُدْ فِيهِ مُهَانًا ﴿٦٩﴾ إِلَّا مَن تَابَ وَآمَنَ وَعَمِلَ عَمَلًا صَالِحًا فَأُولَـٰئِكَ يُبَدِّلُ اللَّـهُ سَيِّئَاتِهِمْ حَسَنَاتٍ ۗ وَكَانَ اللَّـهُ غَفُورًا رَّحِيمًا ﴿٧٠﴾ وَمَن تَابَ وَعَمِلَ صَالِحًا فَإِنَّهُ يَتُوبُ إِلَى اللَّـهِ مَتَابًا ﴿٧١﴾ وَالَّذِينَ لَا يَشْهَدُونَ الزُّورَ وَإِذَا مَرُّوا بِاللَّغْوِ مَرُّوا كِرَامًا ﴿٧٢﴾ وَالَّذِينَ إِذَا ذُكِّرُوا بِآيَاتِ رَبِّهِمْ لَمْ يَخِرُّوا عَلَيْهَا صُمًّا وَعُمْيَانًا ﴿٧٣﴾ وَالَّذِينَ يَقُولُونَ رَبَّنَا هَبْ لَنَا مِنْ أَزْوَاجِنَا وَذُرِّيَّاتِنَا قُرَّةَ أَعْيُنٍ وَاجْعَلْنَا لِلْمُتَّقِينَ إِمَامًا ﴿٧٤﴾ أُولَـٰئِكَ يُجْزَوْنَ الْغُرْفَةَ بِمَا صَبَرُوا وَيُلَقَّوْنَ فِيهَا تَحِيَّةً وَسَلَامًا ﴿٧٥﴾ خَالِدِينَ فِيهَا ۚ حَسُنَتْ مُسْتَقَرًّا وَمُقَامًا ﴾( الفرقان 25: 63۔76)
وہ کسی نفس کو بھی جسے (مارنا) اللہ نے حرام ٹھہرایا ہے، ناحق قتل نہیں کرتے اور وہ زنا نہیں کرتے، اور جو کوئی یہ کام کرے گا، وہ گناہ کی سزا پائے گا۔ یوم قیامت اس کا عذاب دگنا کردیا جائے گا اور وہ اس میں ہمیشہ ذلیل و خوار رہے گا۔ مگر جس نے توبہ کی اور وہ ایمان لایا اورنیک عمل کیے، تو انھی لوگوں کی برائیوں کواللہ اچھائیوں سے بدل دے گا اور اللہ غفور (اور) رحیم ہے۔ اور جو توبہ کرے اور نیک کام کرے، توبلاشبہ وہ اللہ سے توبہ کرتا ہے جیسے تو بہ کرنے کا حق ہے۔ اور وہ جو جھوٹی شہادت نہیں دیتے اور جب کسی لغو اور بیہودہ کام سے ان کا گزر ہو تو وہ عزت و وقار سے گزرجاتے ہیں۔ اور وہ کہ جب انھیں ان کے رب کی آیات کے ذریعے سے نصیحت کی جاتی ہے تو وہ ان پر بہرے اور اندھے ہو کر نہیں گر پڑتے۔ اور وہ جو کہتے ہیں: اے ہمارے رب! ہمیں ہماری بیویوں اور اولادکی طرف سے آنکھوں کی ٹھنڈک عطا کر اور ہمیں متقیوں کا امام بنا۔ انھی لوگوں کو ان کے صبر کے بدلے میں (جنت کے) بالاخانے جزا میں دیے جائیں گے اور وہاں دعا اور سلام کے ساتھ ان کا استقبال ہو گا۔ وہ ہمیشہ وہاں رہیں گے، وہ (بہشت) بہت اچھا مستقر اور مقام ہوگا۔‘‘
اہل کتاب میں سے ایمان لانے والوں کی خصوصیات
﴿ الَّذِينَ آتَيْنَاهُمُ الْكِتَابَ مِن قَبْلِهِ
’’وہ لوگ جنھیں ہم نے اس (قرآن) سے پہلے کتاب
|