Maktaba Wahhabi

156 - 516
آخرت کی زندگی میں کبھی موت نہیں آئے گی ﴿ لَا يَذُوقُونَ فِيهَا الْمَوْتَ إِلَّا الْمَوْتَةَ الْأُولَىٰ ۖ وَوَقَاهُمْ عَذَابَ الْجَحِيمِ﴾ ( الدخان 44: 56) ’’ وہاں وہ موت (کامزہ) نہ چکھیں گے، سوائے پہلی موت کے اور وہ (اللہ) انھیں دوزخ کے عذاب سے بچا لے گا۔‘‘ ہر شخص کادرجہ اس کے اعمال کے مطابق ہے ﴿أُولَـٰئِكَ الَّذِينَ حَقَّ عَلَيْهِمُ الْقَوْلُ فِي أُمَمٍ قَدْ خَلَتْ مِن قَبْلِهِم مِّنَ الْجِنِّ وَالْإِنسِ ۖ إِنَّهُمْ كَانُوا خَاسِرِينَ ﴿١٨﴾ وَلِكُلٍّ دَرَجَاتٌ مِّمَّا عَمِلُوا ۖ وَلِيُوَفِّيَهُمْ أَعْمَالَهُمْ وَهُمْ لَا يُظْلَمُونَ ﴾ ( الاحقاف 46: 19،18) ’’یہ وہ لوگ ہیں جن پر (اللہ کے عذاب کی) بات ثابت ہوگئی،جنوں اور انسانوں کے ان گروہوں کے ساتھ جو ان سے پہلے گزرے ہیں، بے شک وہ خسارہ پانے والے تھے، اور ہر ایک کے لیے اس کے اعمال کے مطابق درجے ہیں، تاکہ وہ (اللہ) انھیں ان کے اعمال کا پورا بدلہ دے، اور ان پر ظلم نہیں کیا جائے گا۔‘‘ احوال قیامت اور تین قسم کے لوگ ﴿إِذَا وَقَعَتِ الْوَاقِعَةُ ﴿١﴾ لَيْسَ لِوَقْعَتِهَا كَاذِبَةٌ ﴿٢﴾ خَافِضَةٌ رَّافِعَةٌ ﴿٣﴾ إِذَا رُجَّتِ الْأَرْضُ رَجًّا ﴿٤﴾ وَبُسَّتِ الْجِبَالُ بَسًّا ﴿٥﴾ فَكَانَتْ هَبَاءً مُّنبَثًّا ﴿٦﴾ وَكُنتُمْ أَزْوَاجًا ثَلَاثَةً ﴿٧﴾ فَأَصْحَابُ الْمَيْمَنَةِ مَا أَصْحَابُ الْمَيْمَنَةِ ﴿٨﴾ وَأَصْحَابُ الْمَشْأَمَةِ مَا أَصْحَابُ الْمَشْأَمَةِ ﴿٩﴾ وَالسَّابِقُونَ السَّابِقُونَ ﴿١٠﴾ أُولَـٰئِكَ الْمُقَرَّبُونَ ﴿١١﴾ فِي ’’جب واقع ہونے والی (قیامت) واقع ہوگی، اس کے واقع ہونے کے وقت کوئی بھی جھٹلانے والا نہ ہوگا، پست کرنے والی، بلند کرنے والی، جب زمین نہایت بری طرح ہلائی جائے گی، اور پہاڑ(پھوڑ کر) بالکل ریزہ ریزہ کردیے جائیں گے، تب وہ پراگندہ غبار (جیسے) ہوجائیں گے اور تم (لوگ) تین قسمیں ہوجاؤ گے، سو دائیں ہاتھ والے، کیا(خوب) ہیں دائیں ہاتھ والے! اور بائیں ہاتھ والے، کیا (حقیر) ہیں بائیں ہاتھ والے! اور سبقت لے جانے والے تو
Flag Counter