أَيًّا مَّا تَدْعُوا فَلَهُ الْأَسْمَاءُ الْحُسْنَىٰ ۚ وَلَا تَجْهَرْ بِصَلَاتِكَ وَلَا تُخَافِتْ بِهَا وَابْتَغِ بَيْنَ ذَٰلِكَ سَبِيلًا﴾ ( بنی اسرائیل 17: 110)
کہہ کر، تم جس نام سے بھی پکارو تو اسی کے لیے اچھے سے اچھے نام ہیں، اور اپنی نماز نہ بلند آواز سے پڑھیں نہ بالکل پست آواز سے، بلکہ اس کے بین بین راستہ اختیار کریں۔‘‘
اللہ تعالیٰ ہر بھید جانتا ہے
﴿ وَإِن تَجْهَرْ بِالْقَوْلِ فَإِنَّهُ يَعْلَمُ السِّرَّ وَأَخْفَى﴾ ( طہ 20: 7)
’’اور اگر آپ بلند آواز سے بات کریں تو بلاشبہ وہ ہر راز اور (اس سے بھی) پوشیدہ تر بات کو جانتا ہے۔‘‘
اللہ کا اعلان عام ہے کہ مجھ سے مانگو۔ میں تمھاری دُعائیں قبول کروں گا
﴿ وَقَالَ رَبُّكُمُ ادْعُونِي أَسْتَجِبْ لَكُمْ ۚ إِنَّ الَّذِينَ يَسْتَكْبِرُونَ عَنْ عِبَادَتِي سَيَدْخُلُونَ جَهَنَّمَ دَاخِرِينَ﴾ ( المومن 40: 60)
’’اور تمھارے رب نے کہاہے: تم مجھے پکارو، میں تمھاری (دعائیں) قبول کروں گا، بلاشبہ جو لوگ میری عبادت سے سرکشی کرتے ہیں، وہ عنقریب ذلیل وخوار ہوکر جہنم میں داخل ہوں گے۔‘‘
|