Maktaba Wahhabi

275 - 516
سود کی حُرمت ﴿ يَا أَيُّهَا الَّذِينَ آمَنُوا لَا تَأْكُلُوا الرِّبَا أَضْعَافًا مُّضَاعَفَةً ۖ وَاتَّقُوا اللَّـهَ لَعَلَّكُمْ تُفْلِحُونَ ﴿١٣٠﴾ وَاتَّقُوا النَّارَ الَّتِي أُعِدَّتْ لِلْكَافِرِينَ ﴾ (اٰل عمرٰن 131,130:3) ’’اے لوگو جو ایمان لائے ہو! بڑھا چڑھا کر سود نہ کھاؤ اور اللہ تعالیٰ سے ڈرو تاکہ تمھیں نجات مل سکے۔ اور اس آگ سے ڈرو جو کافروں کے لیے تیار کی گئی ہے۔‘‘ حالت احرام میں شکار حرام ہے ﴿ يَا أَيُّهَا الَّذِينَ آمَنُوا أَوْفُوا بِالْعُقُودِ ۚ أُحِلَّتْ لَكُم بَهِيمَةُ الْأَنْعَامِ إِلَّا مَا يُتْلَىٰ عَلَيْكُمْ غَيْرَ مُحِلِّي الصَّيْدِ وَأَنتُمْ حُرُمٌ ۗ إِنَّ اللَّـهَ يَحْكُمُ مَا يُرِيدُ﴾( اللمائدۃ 5: 1) ’’اے لوگو جو ایمان لائے ہو! معاہدے پورے کیا کرو، تمھارے لیے چوپائے مویشی حلال کیے گئے ہیں، سوائے ان کے جن کے نام تمھیں پڑھ کر سنادیے جائیں گے، جب تم احرام کی حالت میں ہوتو شکار کو حلال نہ جانو، بے شک اللہ جو چاہتا ہے، فیصلہ کرتاہے۔‘‘ حرام اور حلال چیزوں کی وضاحت ﴿ حُرِّمَتْ عَلَيْكُمُ الْمَيْتَةُ وَالدَّمُ وَلَحْمُ الْخِنزِيرِ وَمَا أُهِلَّ لِغَيْرِ اللَّـهِ بِهِ وَالْمُنْخَنِقَةُ وَالْمَوْقُوذَةُ وَالْمُتَرَدِّيَةُ وَالنَّطِيحَةُ وَمَا أَكَلَ السَّبُعُ إِلَّا مَا ذَكَّيْتُمْ وَمَا ذُبِحَ عَلَى النُّصُبِ وَأَن تَسْتَقْسِمُوا بِالْأَزْلَامِ ۚ ذَٰلِكُمْ فِسْقٌ ۗ الْيَوْمَ يَئِسَ الَّذِينَ كَفَرُوا مِن دِينِكُمْ فَلَا تَخْشَوْهُمْ وَاخْشَوْنِ ۚ الْيَوْمَ أَكْمَلْتُ ’’تمھارے لیے حرام کیے گئے ہیں مردہ جانور، خون، سؤر کا گوشت اور وہ جانور جس پر اللہ کے سوا کسی اور کانام پکارا جائے اور گلا گھٹنے سے مرجانے والا، چوٹ لگ کر مرنے والا، اوپر سے گرکر مرجانے والا، کسی کا سینگ لگ کرمرنے والا اور وہ جانور بھی جسے درندے کھا جائیں، سوائے اس کے جسے تم ذبح کر لو۔ اور وہ جانور جو آستانوں پر ذبح کیا جائے اور یہ کہ تم فال کے تیروں سے قسمت معلوم کرو، یہ سب گناہ (کے
Flag Counter