15
کفار سے دوستی کی ممانعت
اللہ تعالیٰ نے مسلمانوں کو کفار سے دوستی کی سختی سے ممانعت فرمائی ہے، یہاں تک فرمایا گیا کہ جو مومن ان سے دوستی کرے گا ، وہ اُن ہی میں سے سمجھا جائے گا۔ افسوس کہ آج کے گمراہ مسلمان کفار سے دوستی کرنے میں فخر محسوس کرتے ہیں بالخصوص جابر و فاسق مسلم حکمران سرِعام کفار سے دوستی کے راگ الاپتے ہیں۔
یہود و نصارٰی کی خواہشات پر مت چلو
﴿وَلَن تَرْضَىٰ عَنكَ الْيَهُودُ وَلَا النَّصَارَىٰ حَتَّىٰ تَتَّبِعَ مِلَّتَهُمْ ۗ قُلْ إِنَّ هُدَى اللَّـهِ هُوَ الْهُدَىٰ ۗ وَلَئِنِ اتَّبَعْتَ أَهْوَاءَهُم بَعْدَ الَّذِي جَاءَكَ مِنَ الْعِلْمِ ۙ مَا لَكَ مِنَ اللَّـهِ مِن وَلِيٍّ وَلَا نَصِيرٍ﴾ ( البقرۃ 2: 120)
’’اور یہودی اور عیسائی آپ سے ہرگز راضی نہ ہوں گے یہاں تک کہ آپ ان کی ملت کی پیروی کریں۔ کہہ دیجیے: بے شک اللہ کی ہدایت ہی حقیقی ہدایت ہے اور آپ کے پاس جو علم آ گیا اس کے بعد اگر آپ نے ان کی خواہشات کی پیروی کی تو آپ کو اللہ (کی پکڑ) سے (بچانے والا) نہ کوئی حمایتی ہو گا اور نہ کوئی مددگار۔‘‘
ایمان والوں کو چھوڑ کر کافروں کو دوست بنانے والے کا اللہ سے کوئی تعلق نہیں
﴿ لَّا يَتَّخِذِ الْمُؤْمِنُونَ الْكَافِرِينَ أَوْلِيَاءَ مِن دُونِ الْمُؤْمِنِينَ ۖ وَمَن يَفْعَلْ
’’اہل ایمان، مومنوں کو چھوڑ کر کافروں کو ہرگز دوست نہ بنائیں اور جو کوئی ایسا کرے گا تو اس کا اللہ سے
|