بلاشبہ خود جنّوں نے جان لیا کہ وہ (اللہ کے سامنے) ضرور حاضر کیے جائیں گے۔‘‘
مشرکین اپنے شریکوں کی عبادت اللہ کے تقرب کے لیے کرتے ہیں
﴿ أَلَا لِلَّـهِ الدِّينُ الْخَالِصُ ۚ وَالَّذِينَ اتَّخَذُوا مِن دُونِهِ أَوْلِيَاءَ مَا نَعْبُدُهُمْ إِلَّا لِيُقَرِّبُونَا إِلَى اللَّـهِ زُلْفَىٰ﴾ ( الزمر 39: 3)
’’سنو! خالص اطاعت و بندگی اللہ ہی کے لیے ہے، اور جن لوگوں نے اس کے سوا کارساز بنارکھے ہیں، (وہ کہتے ہیں:) ہم ان کی عبادت صرف اس لیے کرتے ہیں کہ وہ ہمیں اللہ کے زیادہ قریب کردیں۔‘‘
اکیلے اللہ کا ذکر سُن کر کافروں کے دل تنگ ہو جاتے ہیں
﴿ وَإِذَا ذُكِرَ اللَّـهُ وَحْدَهُ اشْمَأَزَّتْ قُلُوبُ الَّذِينَ لَا يُؤْمِنُونَ بِالْآخِرَةِ ۖ وَإِذَا ذُكِرَ الَّذِينَ مِن دُونِهِ إِذَا هُمْ يَسْتَبْشِرُونَ﴾ ( الزمر 39: 45)
’’اور جب تنہا اللہ کا ذکر کیا جاتا ہے تو ان لوگوں کے دل تنگ ہوتے ہیں جو آخرت پر ایمان نہیں رکھتے اور جب اللہ کے سوا دوسروں کا ذکر کیا جاتا ہے تو اس وقت وہ بڑے خوش ہوتے ہیں۔‘‘
اللہ تعالیٰ نے محمد رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم اور سابق انبیاء کو بھی شرک سے بچنے کی تاکید فرمائی
﴿ وَلَقَدْ أُوحِيَ إِلَيْكَ وَإِلَى الَّذِينَ مِن قَبْلِكَ لَئِنْ أَشْرَكْتَ لَيَحْبَطَنَّ عَمَلُكَ وَلَتَكُونَنَّ مِنَ الْخَاسِرِينَ﴾ ( الزمر 39: 65)
’’اور بلاشبہ آپ کی طرف اور ان لوگوں(نبیوں) کی طرف، جو آپ سے پہلے ہوئے، (یہ) وحی کی گئی کہ اگر آپ نے شرک کیا تو آپ کے اعمال ضرور ضائع ہوجائیں گے اور آپ ضرو ر خسارہ اٹھانے والوں میں سے ہو جائیں گے۔‘‘
شریکوں کے احکام اللہ تعالیٰ کے احکام کے منافی ہیں
﴿ أَمْ لَهُمْ شُرَكَاءُ شَرَعُوا لَهُم مِّنَ
’’کیا ان کے لیے (اللہ کے سوا) شریک ہیں جنھوں
|