وسوسوں سے گمراہ ہونے والوں میں شامل ہیں۔
شیطان انسان کی ضد ہے اور اُس کا کھلا دشمن ہے۔ اسے قیامت تک انسانوں کو اصل راہ سے بھٹکانے کی اجازت دے دی گئی ہے۔ جو انسان اس کے بہکاوے میں آکر غلط راہ پر چلے گا اسے شیطان کے ساتھ جہنم میں جانا ہوگا، البتہ اللہ کے مومن نیکوکار بندے اس کے بہکاوے میں نہیں آتے اور وہ اللہ کی رحمت سے جنت میں پہنچ جائیں گے۔
شیطان کی پیروی نہ کرو وہ انسان کا کھلا دشمن ہے
﴿ يَا أَيُّهَا الَّذِينَ آمَنُوا ادْخُلُوا فِي السِّلْمِ كَافَّةً وَلَا تَتَّبِعُوا خُطُوَاتِ الشَّيْطَانِ ۚ إِنَّهُ لَكُمْ عَدُوٌّ مُّبِينٌ﴾ ( البقرۃ 2: 208)
’’اے لوگو جو ایمان لائے ہو!تم اسلام میں پورے کے پورے داخل ہو جاؤ اور تم شیطان کے قدموں کی پیروی مت کرو، بے شک شیطان تمھارا کھلا دشمن ہے۔‘‘
شیطان تنگدستی سے ڈراتا اور بے حیائی کا حکم دیتا ہے
﴿ الشَّيْطَانُ يَعِدُكُمُ الْفَقْرَ وَيَأْمُرُكُم بِالْفَحْشَاءِ ۖ وَاللَّـهُ يَعِدُكُم مَّغْفِرَةً مِّنْهُ وَفَضْلًا ۗ وَاللَّـهُ وَاسِعٌ عَلِيمٌ﴾(البقرۃ 268:2)
’’شیطان تمھیں تنگدستی سے ڈراتا ہے اور بے حیائی کا حکم دیتا ہے اور اللہ تم سے اپنی بخشش اور فضل کا وعدہ کرتا ہے اور اللہ وسعت والا، خوب جاننے والا ہے۔‘‘
حضرت مریم علیہا السلام اور ان کی اولاد کو شیطان مردود سے اللہ کی پناہ میں دیا گیا۔
﴿فَلَمَّا وَضَعَتْهَا قَالَتْ رَبِّ إِنِّي وَضَعْتُهَا أُنثَىٰ وَاللَّـهُ أَعْلَمُ بِمَا وَضَعَتْ وَلَيْسَ الذَّكَرُ كَالْأُنثَىٰ ۖ وَإِنِّي سَمَّيْتُهَا مَرْيَمَ وَإِنِّي أُعِيذُهَا بِكَ وَذُرِّيَّتَهَا مِنَ الشَّيْطَانِ الرَّجِيمِ﴾ ( العمران 3: 36)
’’پھر جب اس نے بچی کو جنم دیا توکہنے لگی:میرے رب!بے شک میں نے تو لڑکی کو جنم دیا ہے اور اللہ خوب جانتا تھا جو اس نے جنا تھا اور لڑکا (اس) لڑکی کی مثل نہیں اور بے شک میں نے اس کا نام مریم رکھا ہے اور بے شک میں اسے اور اس کی اولاد کو شیطان
|