گا۔‘‘
کسی کو اس کی طاقت سے زیادہ تکلیف نہیں دی جاتی
﴿وَلَا نُكَلِّفُ نَفْسًا إِلَّا وُسْعَهَا ۖ وَلَدَيْنَا كِتَابٌ يَنطِقُ بِالْحَقِّ ۚ وَهُمْ لَا يُظْلَمُونَ﴾ ( المومنون 23: 62)
’’اورہم کسی نفس کواس کی طاقت سے زیادہ تکلیف نہیں دیتے اور ہمارے پاس ایسی کتاب ہے جو حق کے ساتھ بولتی ہے اور ان کے اوپر کچھ بھی ظلم نہیں کیا جائے گا۔‘‘
آخرت کا گھر تکبر و فسادوالوں کے لیے نہیں، متقین کے لیے ہے
﴿ تِلْكَ الدَّارُ الْآخِرَةُ نَجْعَلُهَا لِلَّذِينَ لَا يُرِيدُونَ عُلُوًّا فِي الْأَرْضِ وَلَا فَسَادًا ۚ وَالْعَاقِبَةُ لِلْمُتَّقِينَ﴾(القصص 83:28)
’’وہ آخرت کا گھر ہم ان لوگوں کو دیں گے جو زمین میں نہ بڑائی چاہتے ہیں اور نہ فساد اور (اچھا) انجام تو پرہیزگاروں ہی کے لیے ہے۔‘‘
نیکی کا بدلہ بڑھا چڑھا کر اور برائی کا بدلہ برائی کے برابر ہی دیا جائے گا
﴿مَن جَاءَ بِالْحَسَنَةِ فَلَهُ خَيْرٌ مِّنْهَا ۖ وَمَن جَاءَ بِالسَّيِّئَةِ فَلَا يُجْزَى الَّذِينَ عَمِلُوا السَّيِّئَاتِ إِلَّا مَا كَانُوا يَعْمَلُونَ﴾(القصص 84:28)
’’جو کوئی نیکی لائے گا تو اس کے لیے اس سے بہتر (بدلہ) ہوگا اور جو کوئی برائی لائے گا تو برے عمل کرنے والوں کو وہی بدلہ دیا جائے گا جو وہ عمل کرتے تھے۔‘‘
ہر جاندار کو موت کا مزہ چکھنا پڑے گا
﴿ كُلُّ نَفْسٍ ذَائِقَةُ الْمَوْتِ ۖ ثُمَّ إِلَيْنَا تُرْجَعُونَ﴾ (العنکبوت 57:29)
’’ہر جاندار موت کامزہ چکھنے والا ہے، پھر تم ہماری ہی طرف لوٹائے جاؤ گے۔‘‘
|