پانچ اہم باتیں جن کا یقینی علم صرف اللہ کے پاس ہے
﴿إِنَّ اللَّـهَ عِندَهُ عِلْمُ السَّاعَةِ وَيُنَزِّلُ الْغَيْثَ وَيَعْلَمُ مَا فِي الْأَرْحَامِ ۖ وَمَا تَدْرِي نَفْسٌ مَّاذَا تَكْسِبُ غَدًا ۖ وَمَا تَدْرِي نَفْسٌ بِأَيِّ أَرْضٍ تَمُوتُ ۚ إِنَّ اللَّـهَ عَلِيمٌ خَبِيرٌ ﴾ ( لقمان 31: 34)
’’بے شک قیامت کا علم اللہ ہی کے پاس ہے اور وہی بارش نازل کرتا ہے اور وہی جانتا ہے جو (ماؤں کے) پیٹوں میں ہے اورکوئی شخص نہیں جانتا کہ وہ کل کیا کام کرے گا اور کوئی شخص نہیں جانتا کہ وہ کس زمین میں مرے گا، بے شک اللہ خوب جاننے والا، خوب باخبر ہے۔‘‘
اللہ اپنے پیغمبر کوبعض اُمورِ غیب سے مطلع کردیتا ہے
﴿عَالِمُ الْغَيْبِ فَلَا يُظْهِرُ عَلَىٰ غَيْبِهِ أَحَدًا ﴿٢٦﴾ إِلَّا مَنِ ارْتَضَىٰ مِن رَّسُولٍ فَإِنَّهُ يَسْلُكُ مِن بَيْنِ يَدَيْهِ وَمِنْ خَلْفِهِ رَصَدًا ﴾ (الجن 27,26:72)
’’(وہی) عالم الغیب ہے، وہ اپنا غیب کسی پر ظاہر نہیں کرتا۔ سوائے کسی رسول کے جسے وہ پسند کرے، پھر بے شک وہ اس (رسول)کے آگے اور پیچھے نگہبان لگا دیتا ہے۔‘‘
|