سَمَاوَاتٍ طِبَاقًا ﴿١٥﴾ وَجَعَلَ الْقَمَرَ فِيهِنَّ نُورًا وَجَعَلَ الشَّمْسَ سِرَاجًا ﴿١٦﴾ وَاللَّـهُ أَنبَتَكُم مِّنَ الْأَرْضِ نَبَاتًا ﴿١٧﴾ ثُمَّ يُعِيدُكُمْ فِيهَا وَيُخْرِجُكُمْ إِخْرَاجًا ﴿١٨﴾ وَاللَّـهُ جَعَلَ لَكُمُ الْأَرْضَ بِسَاطًا ﴿١٩﴾ لِّتَسْلُكُوا مِنْهَا سُبُلًا فِجَاجًا﴾(نوح 71: 15۔20)
کیسے تخلیق کیے؟ اور اس نے ان میں چاند کو روشن اور سورج کو چراغ بنایا؟ اور اللہ ہی نے تمھیں زمین سے (خاص انداز سے) اگایا؟ پھر وہ تمھیں اس میں لوٹائے گا اور پھر تمھیں (دوبارہ) نکالے گا۔ اور اللہ نے زمین کو تمھارے لیے بچھونا بنایا۔ تاکہ تم اس کی کھلی راہوں میں چلو۔‘‘
اللہ نے زمین کو بچھونا، پہاڑوں کو میخیں اور نیند کو باعثِ آرام بنایا
﴿ أَلَمْ نَجْعَلِ الْأَرْضَ مِهَادًا ﴿٦﴾ وَالْجِبَالَ أَوْتَادًا ﴿٧﴾ وَخَلَقْنَاكُمْ أَزْوَاجًا ﴿٨﴾ وَجَعَلْنَا نَوْمَكُمْ سُبَاتًا ﴿٩﴾ وَجَعَلْنَا اللَّيْلَ لِبَاسًا ﴿١٠﴾ وَجَعَلْنَا النَّهَارَ مَعَاشًا ﴿١١﴾ وَبَنَيْنَا فَوْقَكُمْ سَبْعًا شِدَادًا ﴿١٢﴾ وَجَعَلْنَا سِرَاجًا وَهَّاجًا ﴿١٣﴾ وَأَنزَلْنَا مِنَ الْمُعْصِرَاتِ مَاءً ثَجَّاجًا ﴿١٤﴾ لِّنُخْرِجَ بِهِ حَبًّا وَنَبَاتًا ﴿١٥﴾ وَجَنَّاتٍ أَلْفَافًا﴾ ( النبا 78: 6۔15)
’’کیا ہم نے زمین کو بچھونا نہیں بنایا؟اور پہاڑوں کو میخیں (نہیں بنایا؟) اور ہم نے تمھیں جوڑا جوڑا پیدا کیا۔ اور ہم نے تمھاری نیند کو آرام کا ذریعہ بنایا اور ہم نے رات کو تمھارے لیے لباس بنایا۔ اور ہم نے دن کو روزی کمانے کا وقت بنایا۔ اور ہم نے تمھارے اوپر سات مضبوط آسمان بنائے۔ اور ہم نے ایک روشن چراغ (سورج) بنایا۔ اور ہم نے بھرے بادلوں سے خوب برسنے والا پانی نازل کیا۔ تاکہ ہم اس کے ذریعے سے اناج اور سبزہ نکالیں اور گھنے باغات (اگائیں۔)‘‘
زمین و آسمان کے خالق کے لیے تمھیں دوبارہ پیدا کر دینا کچھ مشکل نہیں
﴿ أَأَنتُمْ أَشَدُّ خَلْقًا أَمِ السَّمَاءُ ۚ بَنَاهَا ﴿٢٧﴾ رَفَعَ سَمْكَهَا فَسَوَّاهَا ﴿٢٨﴾ وَأَغْطَشَ لَيْلَهَا وَأَخْرَجَ ضُحَاهَا ﴿٢٩﴾
’’کیا تمھاری (دوبارہ) پیدائش زیادہ مشکل ہے یا آسمان کی؟ جسے اسی نے بنایا ہے۔ اس نے آسمان کی چھت بلند کی پھر اسے ٹھیک ٹھاک کیا۔ اور اس کی رات
|