إِنِّي جَزَيْتُهُمُ الْيَوْمَ بِمَا صَبَرُوا أَنَّهُمْ هُمُ الْفَائِزُونَ﴾ ( المومنون 23: 108۔111)
میری یاد بھلا دی تھی اور تم ان پر ہنسا کرتے تھے، بلاشبہ میں نے آج انھیں ان کے صبر کا بدلہ دے دیا ہے کہ بے شک وہی کامیاب ہیں۔‘‘
اہلِ کتاب سے بہتر طریقے سے مجادلہ (بحث و تکرار)
﴿ وَلَا تُجَادِلُوا أَهْلَ الْكِتَابِ إِلَّا بِالَّتِي هِيَ أَحْسَنُ إِلَّا الَّذِينَ ظَلَمُوا مِنْهُمْ ۖ وَقُولُوا آمَنَّا بِالَّذِي أُنزِلَ إِلَيْنَا وَأُنزِلَ إِلَيْكُمْ وَإِلَـٰهُنَا وَإِلَـٰهُكُمْ وَاحِدٌ وَنَحْنُ لَهُ مُسْلِمُونَ﴾( العنکبوت 29: 46)
’’اورتم اہل کتاب سے احسن انداز ہی سے بحث و تکرار کرو، سوائے ان لوگوں کے جو ان میں سے ظالم ہیں۔ اور صاف اعلان کر دو کہ ہمارا تو اس کتاب پر بھی ایمان ہے جو ہم پر اتاری گئی اور اس پر بھی جو تم پر اتاری گئی اور ہمارا اور تمھارا معبود ایک ہی ہے اور ہم سب اسی کے حکم بردار ہیں۔‘‘
نماز کا اہتمام رکھو، نیکی کا حکم دو، بُرائی سے روکو اور مصیبت آنے پر صبرکرو
﴿ يَا بُنَيَّ أَقِمِ الصَّلَاةَ وَأْمُرْ بِالْمَعْرُوفِ وَانْهَ عَنِ الْمُنكَرِ وَاصْبِرْ عَلَىٰ مَا أَصَابَكَ ۖ إِنَّ ذَٰلِكَ مِنْ عَزْمِ الْأُمُورِ ﴾( لقمان 31: 17)
’’اے میرے (پیارے) بیٹے! تو نماز قائم کر، اورنیکی کاحکم دے، اور برائی سے منع کر، اورجو تکلیف تجھے پہنچے اس پر صبر کر، بے شک یہ ہمت کے کاموں میں سے ہے۔‘‘
اللہ کالشکر ہی غالب رہے گا
﴿ وَلَقَدْ سَبَقَتْ كَلِمَتُنَا لِعِبَادِنَا الْمُرْسَلِينَ ﴿١٧١﴾ إِنَّهُمْ لَهُمُ الْمَنصُورُونَ ﴿١٧٢﴾ وَإِنَّ جُندَنَا لَهُمُ الْغَالِبُونَ﴾( الصافات 37: 171۔173)
’’اور درحقیقت ہمارا وعدہ پہلے ہی اپنے ان بندوں کے لیے صادر ہوچکا ہے جو رسول ہیں،کہ یقینا انھی کی ہی مدد کی جائے گی،اور بلاشبہ ہمارا لشکر ہی غالب رہے گا۔‘‘
|