کسی بستی پر عذاب کی وجہ اللہ کی نافرمانی ہے
﴿ وَإِذَا أَرَدْنَا أَن نُّهْلِكَ قَرْيَةً أَمَرْنَا مُتْرَفِيهَا فَفَسَقُوا فِيهَا فَحَقَّ عَلَيْهَا الْقَوْلُ فَدَمَّرْنَاهَا تَدْمِيرًا﴾ ( نبی اسرائیل 17: 16)
’’اور جب ہم کسی بستی کو ہلاک کرنا چاہتے ہیں تو اس کے متکبر امراء کو حکم دیتے ہیں، پھر وہ اس میں نافرمانی کرنے لگتے ہیں، چنانچہ اس بستی پر (عذاب کی) بات ثابت ہو جاتی ہے، تب ہم اسے مکمل طور پر تباہ کر ڈالتے ہیں۔‘‘
بستیوں کی قیامت سے پہلے ہلاکت
﴿ وَإِن مِّن قَرْيَةٍ إِلَّا نَحْنُ مُهْلِكُوهَا قَبْلَ يَوْمِ الْقِيَامَةِ أَوْ مُعَذِّبُوهَا عَذَابًا شَدِيدًا ۚ كَانَ ذَٰلِكَ فِي الْكِتَابِ مَسْطُورًا﴾(بنیٓ إسرآء یل 58:17)
’’اور کوئی بستی ایسی نہیں جسے ہم یوم قیامت سے پہلے ہلاک نہ کریں یا اسے شدید عذاب نہ دیں، یہ کتاب (لوح محفوظ) میں لکھا ہوا ہے۔‘‘
قوم ثمود پر عذاب سے پہلے بطور معجزہ اونٹنی کا ظہور
﴿ وَآتَيْنَا ثَمُودَ النَّاقَةَ مُبْصِرَةً فَظَلَمُوا بِهَا ۚ وَمَا نُرْسِلُ بِالْآيَاتِ إِلَّا تَخْوِيفًا﴾(بنیٓ إسرآء یل 59:17)
’’اور ہم نے ثمود کو ایک اونٹنی (بطور) واضح نشانی دی تھی، پھر انھوں نے اس پر ظلم کیا اورہم تو صرف ڈرانے کے لیے نشانیاں بھیجتے ہیں۔‘‘
اللہ تعالیٰ شریروں کو دفع نہ کرتا تو سارے عبادت خانے اور مسجدیں ڈھا دی جاتیں…
﴿ وَلَوْلَا دَفْعُ اللَّـهِ النَّاسَ بَعْضَهُم بِبَعْضٍ لَّهُدِّمَتْ صَوَامِعُ وَبِيَعٌ وَصَلَوَاتٌ وَمَسَاجِدُ يُذْكَرُ فِيهَا اسْمُ اللَّـهِ كَثِيرًا ۗ وَلَيَنصُرَنَّ اللَّـهُ
’’اور اگر اللہ لوگوں میں سے بعض کو بعض کے ذریعے سے دفع نہ کرتا تو بلاشبہ خانقاہیں اورگرجے اور (یہودی) عبادت خانے اور مسجدیں ڈھادی جاتیں جن میں اللہ کا نام بکثرت ذکر کیا جاتا ہے اور اللہ
|