فَهُم مُّسْلِمُونَ ﴾ ( الروم 30: 53،52)
سنا سکتے ہیں جو ہماری آیات پر ایمان لاتے ہیں، لہٰذا وہی فرماں بردار ہیں۔‘‘
قبروں میں مدفون لوگوں کو بھی آپ کچھ نہیں سنا سکتے
﴿إِنَّ اللَّـهَ يُسْمِعُ مَن يَشَاءُ ۖ وَمَا أَنتَ بِمُسْمِعٍ مَّن فِي الْقُبُورِ ﴾ (فاطر 22:35)
’’بے شک اللہ جسے چاہے سنوا دیتا ہے اور آپ ان کو نہیں سنا سکتے جو قبروں میں ہیں۔‘‘
حد سے بڑھنے والے اور جھوٹے کو ہدایت نہیں ملتی
﴿إِنَّ اللَّـهَ لَا يَهْدِي مَنْ هُوَ مُسْرِفٌ كَذَّابٌ ﴾ ( المومن 40: 28)
’’یقینا اللہ اس شخص کو ہدایت نہیں دیتا جو حد سے بڑھنے والا،بہت جھوٹا ہو۔‘‘
اللہ تعالیٰ اپنی خواہشات کو معبود بنا لینے والوں کو ہدایت نہیں دیتا
﴿أَفَرَأَيْتَ مَنِ اتَّخَذَ إِلَـٰهَهُ هَوَاهُ وَأَضَلَّهُ اللَّـهُ عَلَىٰ عِلْمٍ وَخَتَمَ عَلَىٰ سَمْعِهِ وَقَلْبِهِ وَجَعَلَ عَلَىٰ بَصَرِهِ غِشَاوَةً فَمَن يَهْدِيهِ مِن بَعْدِ اللَّـهِ ۚ أَفَلَا تَذَكَّرُونَ ﴾ ( الجاثیۃ 45: 23)
’’کیا پھر آپ نے اسے دیکھا جس نے اپنی خواہش نفس کو اپنا معبود بنالیا اور اللہ نے اسے گمراہ کر دیا جبکہ اسے(حق کا) علم تھا اوراس کے کانوں اور اس کے دل پر مہر لگا دی اوراس کی آنکھوں پر پردہ ڈال دیا،پھر کون ہے جو اللہ کے بعد اسے ہدایت دے؟ کیا پھر تم نصیحت نہیں پکڑتے؟‘‘
|