هُمْ عَلَىٰ صَلَوَاتِهِمْ يُحَافِظُونَ ﴿٩﴾ أُولَـٰئِكَ هُمُ الْوَارِثُونَ ﴿١٠﴾ الَّذِينَ يَرِثُونَ الْفِرْدَوْسَ هُمْ فِيهَا خَالِدُونَ﴾ ( المومنون 23: 1۔11)
اپنے عہد کی حفاظت کرنے والے ہیں۔ اور وہ جو اپنی نمازوں کی حفاظت کرتے ہیں۔ یہی لوگ وارث ہیں۔ جو فردوس کے وارث ہوں گے، وہ اس میں ہمیشہ رہیں گے۔‘‘
نیکیوں میں سبقت کرنے والے کون ہیں؟
﴿ إِنَّ الَّذِينَ هُم مِّنْ خَشْيَةِ رَبِّهِم مُّشْفِقُونَ ﴿٥٧﴾ وَالَّذِينَ هُم بِآيَاتِ رَبِّهِمْ يُؤْمِنُونَ ﴿٥٨﴾ وَالَّذِينَ هُم بِرَبِّهِمْ لَا يُشْرِكُونَ ﴿٥٩﴾ وَالَّذِينَ يُؤْتُونَ مَا آتَوا وَّقُلُوبُهُمْ وَجِلَةٌ أَنَّهُمْ إِلَىٰ رَبِّهِمْ رَاجِعُونَ ﴿٦٠﴾ أُولَـٰئِكَ يُسَارِعُونَ فِي الْخَيْرَاتِ وَهُمْ لَهَا سَابِقُونَ﴾( المومنون 23: 57۔61)
’’بے شک جو لوگ اپنے رب کے خوف سے ڈرتے رہتے ہیں۔ اور جو لوگ اپنے رب کی آیات پر ایمان لاتے ہیں۔ اور جو لوگ اپنے رب کے ساتھ کسی کو شریک نہیں ٹھہراتے۔ اورجو لوگ (اللہ کی راہ میں) دیتے ہیں جو کچھ بھی دیتے ہیں، تو اس طرح کہ ان کے دل خوف زدہ ہوتے ہیں کہ بے شک وہ اپنے رب کی طرف لوٹنے والے ہیں۔ یہی لوگ بھلائیوں میں جلدی کرتے ہیں اور وہ ان میں باہم سبقت کرنے والے ہیں۔‘‘
قیامت سے ڈرنے والوں کی صفات
﴿ ي بُيُوتٍ أَذِنَ اللَّـهُ أَن تُرْفَعَ وَيُذْكَرَ فِيهَا اسْمُهُ يُسَبِّحُ لَهُ فِيهَا بِالْغُدُوِّ وَالْآصَالِ ﴿٣٦﴾ رِجَالٌ لَّا تُلْهِيهِمْ تِجَارَةٌ وَلَا بَيْعٌ عَن ذِكْرِ اللَّـهِ وَإِقَامِ الصَّلَاةِ وَإِيتَاءِ الزَّكَاةِ ۙ يَخَافُونَ يَوْمًا تَتَقَلَّبُ فِيهِ الْقُلُوبُ وَالْأَبْصَارُ ﴾( النور 24: 37،36)
’’یہ (چراغ اور قندیلیں) ان گھروں میں ہیں (جن کی بابت) اللہ نے حکم دیا ہے کہ ان کو بلند کیا جائے اور ان میں اللہ کا نام ذکر کیا جائے (اور) وہ وہاں صبح و شام اس کی تسبیح کرتے ہیں۔ وہ لوگ جنھیں تجارت اور خریدو فروخت، اللہ کے ذکر اورنماز قائم کرنے اور زکاۃ دینے سے غافل نہیں کرتی، وہ اس دن سے ڈرتے ہیں جس میں دل اور آنکھیں الٹ
|