الدِّينِ مَا لَمْ يَأْذَن بِهِ اللَّـهُ ۚ وَلَوْلَا كَلِمَةُ الْفَصْلِ لَقُضِيَ بَيْنَهُمْ ۗ وَإِنَّ الظَّالِمِينَ لَهُمْ عَذَابٌ أَلِيمٌ﴾ ( الشوریٰ 42: 21)
نے ان کے لیے وہ دین مقرر کیا ہے جس کا اللہ نے حکم نہیں دیا؟ اور اگر (وعدے کے دن) فیصلہ کرنے کی بات نہ ہوتی، تو ان کے درمیان یقینا (فوراً ہی) فیصلہ کردیا جاتا اور بلاشبہ ظالم لوگوں کے لیے دردناک عذاب ہے۔‘‘
معبودانِ باطل اپنی پرستش کرنے والوں کے دشمن بن جائیں گے
﴿ وَمَنْ أَضَلُّ مِمَّن يَدْعُو مِن دُونِ اللَّـهِ مَن لَّا يَسْتَجِيبُ لَهُ إِلَىٰ يَوْمِ الْقِيَامَةِ وَهُمْ عَن دُعَائِهِمْ غَافِلُونَ ﴿٥﴾ وَإِذَا حُشِرَ النَّاسُ كَانُوا لَهُمْ أَعْدَاءً وَكَانُوا بِعِبَادَتِهِمْ كَافِرِينَ﴾ ( الاحقاف 46: 6،5)
’’اور اس سے زیادہ گمراہ کون شخص ہے جو اللہ کے سوا اس کو پکارتا ہے جو اسے قیامت تک جواب نہیں دے سکتا؟ جبکہ وہ ان کی پکارہی سے غافل ہیں اور جب لوگ اکٹھے کیے جائیں گے تووہ (جھوٹے معبود) ان کے دشمن ہوں گے، اوروہ ان کی عبادت کے منکر ہوں گے۔‘‘
مسجدوں میں اللہ تعالیٰ کے سوا کسی کو نہ پکارا جائے
﴿ وَأَنَّ الْمَسَاجِدَ لِلَّـهِ فَلَا تَدْعُوا مَعَ اللَّـهِ أَحَدًا﴾ ( الجن 72: 18)
’’اور یہ کہ مسجدیں اللہ ہی کے لیے ہیں، لہٰذا اللہ کے ساتھ کسی کو بھی نہ پکارو۔‘‘
|