الْبَحْرَانِ هَـٰذَا عَذْبٌ فُرَاتٌ سَائِغٌ شَرَابُهُ وَهَـٰذَا مِلْحٌ أُجَاجٌ ۖ وَمِن كُلٍّ تَأْكُلُونَ لَحْمًا طَرِيًّا وَتَسْتَخْرِجُونَ حِلْيَةً تَلْبَسُونَهَا ۖ وَتَرَى الْفُلْكَ فِيهِ مَوَاخِرَ لِتَبْتَغُوا مِن فَضْلِهِ وَلَعَلَّكُمْ تَشْكُرُونَ ﴿١٢﴾ يُولِجُ اللَّيْلَ فِي النَّهَارِ وَيُولِجُ النَّهَارَ فِي اللَّيْلِ وَسَخَّرَ الشَّمْسَ وَالْقَمَرَ كُلٌّ يَجْرِي لِأَجَلٍ مُّسَمًّى ۚ ذَٰلِكُمُ اللَّـهُ رَبُّكُمْ لَهُ الْمُلْكُ ۚ وَالَّذِينَ تَدْعُونَ مِن دُونِهِ مَا يَمْلِكُونَ مِن قِطْمِيرٍ﴾ ( فاطر 35: 11۔13)
دو دریا برابر نہیں، یہ (ایک) میٹھا خوب میٹھاپینے میں خوشگوار ہے اور یہ (دوسرا) کھارا سخت کڑوا ہے اور ہر ایک میں سے تم تازہ گوشت (مچھلی) کھاتے ہو اور زیور نکالتے ہو جنھیں تم پہنتے ہو اور آپ اس (دریا) میں پانی کو پھاڑ کر چلنے والی کشتیاں دیکھیں گے، تاکہ تم اس (اللہ) کا فضل تلاش کرو اور تاکہ تم شکرکرو۔ وہ رات کو دن میں داخل کرتا اور دن کو رات میں داخل کرتا ہے اور اس نے سورج اور چاند کو کام پر لگا دیا ہے، ہر ایک مقرر وقت تک چل رہا ہے، یہی اللہ تمھارا رب ہے، اسی کی بادشاہی ہے اور جنھیں تم اس کے سوا پکارتے ہو وہ کھجور کی گٹھلی کی باریک جھلی جتنا بھی اختیار نہیں رکھتے۔‘‘
بارش، پھل پھول، پہاڑوں اور انسانوں اور جانوروں کے مختلف رنگ
﴿ أَلَمْ تَرَ أَنَّ اللَّـهَ أَنزَلَ مِنَ السَّمَاءِ مَاءً فَأَخْرَجْنَا بِهِ ثَمَرَاتٍ مُّخْتَلِفًا أَلْوَانُهَا ۚ وَمِنَ الْجِبَالِ جُدَدٌ بِيضٌ وَحُمْرٌ مُّخْتَلِفٌ أَلْوَانُهَا وَغَرَابِيبُ سُودٌ ﴿٢٧﴾ وَمِنَ النَّاسِ وَالدَّوَابِّ وَالْأَنْعَامِ مُخْتَلِفٌ أَلْوَانُهُ كَذَٰلِكَ ۗ إِنَّمَا يَخْشَى اللَّـهَ مِنْ عِبَادِهِ الْعُلَمَاءُ ۗ إِنَّ اللَّـهَ عَزِيزٌ غَفُورٌ﴾ ( فاطر 35: 28،27)
’’کیا آپ نے نہیں دیکھا کہ بلاشبہ اللہ نے آسمان سے پانی نازل کیا، پھر ہم نے اس کے ذریعے سے ایسے پھل نکالے جن کے رنگ مختلف ہیں اور پہاڑوں میں سفید اور سرخ گھاٹیاں ہیں، ان کے رنگ مختلف ہیں اور بہت گہری سیاہ (بھی)۔ اور اسی طرح انسانوں اور جانوروں اور چوپایوں میں سے بھی (ایسے ہیں کہ) ان کے رنگ مختلف ہیں، بس اللہ سے اس کے بندوں میں سے صرف علماء ہی ڈرتے ہیں، بلاشبہ اللہ نہایت غالب، بہت بخشنے والا ہے۔‘‘
|