Maktaba Wahhabi

535 - 516
7 حضرت موسیٰ علیہ السلام کے بارے میں قرآنِ کریم کے ارشادات حضرت موسیٰ علیہ السلام سے عیسیٰ علیہ السلام تک ایک ہزار سال سے زیادہ کا زمانی فاصلہ ہے، آپ علیہ السلام پر تورات نازل ہوئی۔ حضرت موسیٰ علیہ السلام اور ان کی قوم کا واقعہ ﴿ وَإِذْ نَجَّيْنَاكُم مِّنْ آلِ فِرْعَوْنَ يَسُومُونَكُمْ سُوءَ الْعَذَابِ يُذَبِّحُونَ أَبْنَاءَكُمْ وَيَسْتَحْيُونَ نِسَاءَكُمْ ۚ وَفِي ذَٰلِكُم بَلَاءٌ مِّن رَّبِّكُمْ عَظِيمٌ ﴿٤٩﴾ وَإِذْ فَرَقْنَا بِكُمُ الْبَحْرَ فَأَنجَيْنَاكُمْ وَأَغْرَقْنَا آلَ فِرْعَوْنَ وَأَنتُمْ تَنظُرُونَ ﴿٥٠﴾ وَإِذْ وَاعَدْنَا مُوسَىٰ أَرْبَعِينَ لَيْلَةً ثُمَّ اتَّخَذْتُمُ الْعِجْلَ مِن بَعْدِهِ وَأَنتُمْ ظَالِمُونَ ﴿٥١﴾ ثُمَّ عَفَوْنَا عَنكُم مِّن بَعْدِ ذَٰلِكَ لَعَلَّكُمْ تَشْكُرُونَ ﴿٥٢﴾ وَإِذْ آتَيْنَا مُوسَى الْكِتَابَ وَالْفُرْقَانَ لَعَلَّكُمْ تَهْتَدُونَ ﴿٥٣﴾ وَإِذْ قَالَ مُوسَىٰ لِقَوْمِهِ يَا قَوْمِ إِنَّكُمْ ظَلَمْتُمْ أَنفُسَكُم بِاتِّخَاذِكُمُ الْعِجْلَ فَتُوبُوا إِلَىٰ بَارِئِكُمْ ’’اور (یاد کرو) جب ہم نے تمھیں آل فرعون سے نجات دی وہ تمھیں سخت عذاب دیتے تھے، تمھارے بیٹوں کو ذبح کرتے اور تمھاری بیٹیوں کو زندہ چھوڑ دیتے تھے اور اس میں تمھارے رب کی طرف سے بہت بڑی آزمائش تھی۔ اور جب ہم نے تمھارے لیے سمندر کو پھاڑ دیا، پھر ہم نے تمھیں نجات دی اور ہم نے آل فرعون کو غرق کر دیا جبکہ تم دیکھ رہے تھے۔ اور (یاد کرو) جب ہم نے موسٰی سے وعدہ کیا چالیس راتوں کا، پھر موسٰی کے (طور پر) جانے کے بعد تم نے بچھڑے کو معبود بنا لیا اور تم ظالم تھے۔ پھر اس کے بعد ہم نے تمھیں معاف کر دیا تاکہ تم شکر کرو۔ اور جب ہم نے موسٰی کو کتاب اور فرقان(حق و باطل کے درمیان فرق کرنے والی) دی تاکہ تم ہدایت پاؤ۔ اور
Flag Counter