Maktaba Wahhabi

128 - 516
﴿قُل لَّا أَمْلِكُ لِنَفْسِي ضَرًّا وَلَا نَفْعًا إِلَّا مَا شَاءَ اللَّـهُ ﴾ ( یونس 10: 49) ’’(اے نبی!) کہہ دیجیے: میں اپنی ذات کے لیے کسی نقصان کا اختیار نہیں رکھتا اورنہ نفع کا مگر جو اللہ چاہے۔‘‘ غیراللہ کی عبادت کی سختی سے ممانعت ﴿ وَأَنْ أَقِمْ وَجْهَكَ لِلدِّينِ حَنِيفًا وَلَا تَكُونَنَّ مِنَ الْمُشْرِكِينَ ﴿١٠٥﴾ وَلَا تَدْعُ مِن دُونِ اللَّـهِ مَا لَا يَنفَعُكَ وَلَا يَضُرُّكَ ۖ فَإِن فَعَلْتَ فَإِنَّكَ إِذًا مِّنَ الظَّالِمِينَ ﴿١٠٦﴾وَإِن يَمْسَسْكَ اللَّـهُ بِضُرٍّ فَلَا كَاشِفَ لَهُ إِلَّا هُوَ ۖ وَإِن يُرِدْكَ بِخَيْرٍ فَلَا رَادَّ لِفَضْلِهِ ۚ يُصِيبُ بِهِ مَن يَشَاءُ مِنْ عِبَادِهِ ۚ وَهُوَ الْغَفُورُ الرَّحِيمُ﴾( یونس 10: 105۔107) ’’اور یہ کہ آپ یکسو ہو کر اپنا چہرہ دین (اسلام) کی طرف سیدھا رکھیں اور مشرکوں میں سے ہرگز نہ ہوں، اور آپ اللہ کے سوا انھیں مت پکاریں جو نہ آپ کو نفع دے سکتے ہیں اور نہ آپ کو نقصان پہنچا سکتے ہیں، پھر اگر آپ نے ایسا کیا تو بے شک آپ بھی اس وقت ظالموں میں سے ہوں گے،اوراگر اللہ آپ کو کوئی تکلیف پہنچائے تو اس کے سوا کوئی بھی اسے دور کرنے والا نہیں، اوراگر اللہ آپ کے ساتھ کسی بھلائی کا ارادہ کرے تو کوئی بھی اس کے فضل کورد کرنے والا نہیں ۔ وہ اپنے بندوں میں سے جسے چاہتا ہے اس (فضل) سے نوازتاہے، اور وہ بہت بخشنے والا، نہایت رحم کرنے والا ہے۔‘‘ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم اور اہلِ ایمان کو ثابت قدم رہنے کی تلقین ﴿ فَاسْتَقِمْ كَمَا أُمِرْتَ وَمَن تَابَ مَعَكَ وَلَا تَطْغَوْا ۚ إِنَّهُ بِمَا تَعْمَلُونَ بَصِيرٌ﴾ ( ہود 11: 112) ’’چنانچہ (اے نبی!) آپ ثابت قدم رہیں جس طرح آپ کو حکم دیا گیا ہے اور وہ لوگ بھی جنھوں نے آپ کے ساتھ توبہ کی(ایمان لائے) اور تم سرکشی نہ کرو، بے شک تم جو عمل کرتے ہو وہ (اللہ) انھیں دیکھ رہا ہے۔‘‘
Flag Counter