4
لباس/ نعمتیں (عقل والوں کے لیے توحید کی نشانیاں)
انسان جب پیدا کیا گیا تو بے لباس تھا۔ اللہ تعالیٰ نے اُسے لباس اور دوسری بے شمار نعمتیں عطا فرمائیں جن کا شکر ادا کرنا انسان پر فرض قرار پایا۔ انھی باتوں میں اللہ تبارک و تعالیٰ کی نشانیاں ’’توحید‘‘ کی شہادت کے طو رپر موجود ہیں۔ مثلاً غور کیجیے کہ اللہ ہی تمام جہانوں اور جو کچھ ان میں ہے ان کا خالق، مالک اور وارث ہے جبکہ تمام انسان اور جنات مل کر بھی ایک مکھی یا مچھر پیدا کرنے سے بھی عاجز ہیں۔ سبحان اللہ۔انسان اللہ تعالیٰ کی عطا کردہ نعمتوں کو شمار کرنا بھی چاہے تو نہیں کرسکتا، نہ اس کا حق ادا کرسکتا ہے چاہے تمام عمر عبادت میں صرف کردے۔
زمین و آسمان کی تخلیق اور لیل و نہار کی گردش اہل عقل کے لیے نشانیاں ہیں
﴿ إِنَّ فِي خَلْقِ السَّمَاوَاتِ وَالْأَرْضِ وَاخْتِلَافِ اللَّيْلِ وَالنَّهَارِ وَالْفُلْكِ الَّتِي تَجْرِي فِي الْبَحْرِ بِمَا يَنفَعُ النَّاسَ وَمَا أَنزَلَ اللَّـهُ مِنَ السَّمَاءِ مِن مَّاءٍ فَأَحْيَا بِهِ الْأَرْضَ بَعْدَ مَوْتِهَا وَبَثَّ فِيهَا مِن كُلِّ دَابَّةٍ وَتَصْرِيفِ الرِّيَاحِ وَالسَّحَابِ الْمُسَخَّرِ
’’بے شک آسمانوں اور زمین کی پیدائش میں اور رات اور دن کے بدل بدل کر آنے جانے میں اور ان کشتیوں میں جو سمندر میں ان چیزوں کو لیے چلتی ہیں جو لوگوں کو نفع دیتی ہیں اور اللہ کے نازل کردہ آسمانی پانی میں کہ پھر اس کے ذریعے سے زمین کو جو مردہ ہو چکی تھی زندہ کیا اور ان ہر قسم کے جانوروں میں جو اس نے زمین میں پھیلائے ہیں اور ہواؤں کے پھیرنے
|