شخص گواہی چھپائے گا تو بے شک اس کا دل گناہ گار ہے اور جو عمل تم کرتے ہو اللہ اسے خوب جانتا ہے۔‘‘
وراثت کی تقسیم کے ضابطے
﴿ لِّلرِّجَالِ نَصِيبٌ مِّمَّا تَرَكَ الْوَالِدَانِ وَالْأَقْرَبُونَ وَلِلنِّسَاءِ نَصِيبٌ مِّمَّا تَرَكَ الْوَالِدَانِ وَالْأَقْرَبُونَ مِمَّا قَلَّ مِنْهُ أَوْ كَثُرَ ۚ نَصِيبًا مَّفْرُوضًا ﴿٧﴾ وَإِذَا حَضَرَ الْقِسْمَةَ أُولُو الْقُرْبَىٰ وَالْيَتَامَىٰ وَالْمَسَاكِينُ فَارْزُقُوهُم مِّنْهُ وَقُولُوا لَهُمْ قَوْلًا مَّعْرُوفًا ﴿٨﴾ وَلْيَخْشَ الَّذِينَ لَوْ تَرَكُوا مِنْ خَلْفِهِمْ ذُرِّيَّةً ضِعَافًا خَافُوا عَلَيْهِمْ فَلْيَتَّقُوا اللَّـهَ وَلْيَقُولُوا قَوْلًا سَدِيدًا ﴿٩﴾ إِنَّ الَّذِينَ يَأْكُلُونَ أَمْوَالَ الْيَتَامَىٰ ظُلْمًا إِنَّمَا يَأْكُلُونَ فِي بُطُونِهِمْ نَارًا ۖ وَسَيَصْلَوْنَ سَعِيرًا ﴿١٠﴾ يُوصِيكُمُ اللَّـهُ فِي أَوْلَادِكُمْ ۖ لِلذَّكَرِ مِثْلُ حَظِّ الْأُنثَيَيْنِ ۚ فَإِن كُنَّ نِسَاءً فَوْقَ اثْنَتَيْنِ فَلَهُنَّ ثُلُثَا مَا تَرَكَ ۖ وَإِن كَانَتْ وَاحِدَةً فَلَهَا النِّصْفُ ۚ وَلِأَبَوَيْهِ لِكُلِّ وَاحِدٍ مِّنْهُمَا السُّدُسُ مِمَّا تَرَكَ إِن كَانَ لَهُ وَلَدٌ ۚ فَإِن لَّمْ يَكُن لَّهُ وَلَدٌ وَوَرِثَهُ أَبَوَاهُ فَلِأُمِّهِ الثُّلُثُ ۚ فَإِن كَانَ لَهُ إِخْوَةٌ
’’مردوں کے لیے اس مال میں حصہ ہے جو ماں باپ اور رشتہ دار چھوڑ جائیں اور عورتوں کے لیے بھی حصہ ہے اس مال میں جو ماں باپ اور رشتہ دار چھوڑ جائیں، (یہ چھوڑا ہوا مال) تھوڑا ہویا زیادہ ، اس میں ہر ایک کا مقرر کیا ہوا حصہ ہے۔ اور جب تقسیم کے وقت حاضر ہوں (دور کے) رشتہ دار ، یتیم اور مسکین تو انھیں بھی اس میں سے کچھ دے دو اور ان سے اچھی بات کہو۔ اور لوگوں کو اس بات سے ڈرنا چاہیے کہ اگر وہ مرتے وقت اپنے پیچھے بے بس اولاد چھوڑ جائیں تو انھیں ان کے بارے میں کتنی فکر ہوگی، چنانچہ انھیں اللہ سے ڈرنا چاہیے اور سیدھی بات کہنی چاہیے۔ بے شک جو لوگ یتیموں کا مال ظلم کے ساتھ کھاتے ہیں وہ اپنے پیٹ میں آگ بھرتے ہیں اور وہ جلد دہکتی آگ میں داخل ہوں گے۔ اللہ تمھیں تمھاری اولاد کے بارے میں وصیت کرتا ہے، مرد کاحصہ دو عورتوں کے حصے کے برابر ہے، پھر اگر (دویا) دو سے زیادہ عورتیں ہی ہوں تو ان کے لیے ترکے میں دو تہائی حصہ ہے اور اگر ایک ہی (لڑکی) ہوتو اس کے لیے آدھا (حصہ) ہے اور اس (مرنے والے) کے ماں باپ میں سے ہر
|