وَلِيُّهُ بِالْعَدْلِ ۚ وَاسْتَشْهِدُوا شَهِيدَيْنِ مِن رِّجَالِكُمْ ۖ فَإِن لَّمْ يَكُونَا رَجُلَيْنِ فَرَجُلٌ وَامْرَأَتَانِ مِمَّن تَرْضَوْنَ مِنَ الشُّهَدَاءِ أَن تَضِلَّ إِحْدَاهُمَا فَتُذَكِّرَ إِحْدَاهُمَا الْأُخْرَىٰ ۚ وَلَا يَأْبَ الشُّهَدَاءُ إِذَا مَا دُعُوا ۚ وَلَا تَسْأَمُوا أَن تَكْتُبُوهُ صَغِيرًا أَوْ كَبِيرًا إِلَىٰ أَجَلِهِ ۚ ذَٰلِكُمْ أَقْسَطُ عِندَ اللَّـهِ وَأَقْوَمُ لِلشَّهَادَةِ وَأَدْنَىٰ أَلَّا تَرْتَابُوا ۖ إِلَّا أَن تَكُونَ تِجَارَةً حَاضِرَةً تُدِيرُونَهَا بَيْنَكُمْ فَلَيْسَ عَلَيْكُمْ جُنَاحٌ أَلَّا تَكْتُبُوهَا ۗ وَأَشْهِدُوا إِذَا تَبَايَعْتُمْ ۚ وَلَا يُضَارَّ كَاتِبٌ وَلَا شَهِيدٌ ۚ وَإِن تَفْعَلُوا فَإِنَّهُ فُسُوقٌ بِكُمْ ۗ وَاتَّقُوا اللَّـهَ ۖ وَيُعَلِّمُكُمُ اللَّـهُ ۗ وَاللَّـهُ بِكُلِّ شَيْءٍ عَلِيمٌ ﴿٢٨٢﴾ وَإِن كُنتُمْ عَلَىٰ سَفَرٍ وَلَمْ تَجِدُوا كَاتِبًا فَرِهَانٌ مَّقْبُوضَةٌ ۖ فَإِنْ أَمِنَ بَعْضُكُم بَعْضًا فَلْيُؤَدِّ الَّذِي اؤْتُمِنَ أَمَانَتَهُ وَلْيَتَّقِ اللَّـهَ رَبَّهُ ۗ وَلَا تَكْتُمُوا الشَّهَادَةَ ۚ وَمَن يَكْتُمْهَا فَإِنَّهُ آثِمٌ قَلْبُهُ ۗ وَاللَّـهُ بِمَا تَعْمَلُونَ عَلِيمٌ﴾ ( البقرۃ 2: 283،282)
لکھوا نہ سکتا ہو تو اس کا مختار انصاف کے ساتھ لکھوائے اور تم اپنے مسلمان مردوں میں سے دو گواہ بنا لو، پھر اگر دو مرد (میسر)نہ ہوں تو ایک مرد اور دو عورتیں (گواہی دیں) جنھیں تم گواہوں کے طور پر پسند کرو (یہ اس لیے)کہ ایک عورت اگر بھول جائے تو ان میں سے دوسری اسے یاد دلا دے اور گواہ جب بلائے جائیں تو وہ انکار نہ کریں اور معاملہ چھوٹا ہو یا بڑا اسے مقررہ مدت کے ساتھ لکھوانے میں سستی نہ کرو۔ یہ اللہ کے نزدیک زیادہ انصاف کی بات ہے اور گواہی کے لیے زیادہ درست طریقہ ہے اور (اس طرح) تمھارے شک میں پڑنے کا امکان بھی کم رہ جاتا ہے۔ ہاں، تم آپس میں نقد جو تجارتی لین دین کرو، اسے نہ لکھا جائے توتم پر کوئی حرج نہیں اور جب تم آپس میں سودا کرو تو گواہ بنا لیا کرو اور کاتب اور گواہ کو ستایا نہ جائے اور اگر تم (ایسا) کرو گے تو یقینا یہ تمھاری طرف سے نافرمانی ہو گی اور اللہ سے ڈرتے رہو اور اللہ تمھیں (یہ احکام) سکھاتا ہے اور اللہ ہر چیز کو خوب جاننے والا ہے۔ اور اگر تم سفر میں ہو اور تمھیں کوئی لکھنے والا نہ ملے تو کوئی چیز گروی (رہن کے طور پر) قبضے میں دے دی جائے اور اگر تم میں سے کوئی دوسرے پر اعتبار کرے تو جس شخص پر اعتبار کیا گیا ہو اسے چاہیے کہ دوسرے کی اَمانت واپس ادا کر دے اور اپنے رب، اللہ سے ڈرے اور تم گواہی نہ چھپاؤ اور جو
|